اسلام آباد (نیوزڈیسک) : پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مابین سینیٹ انتخاب کے بعد ضمنی انتخاب میں بھی اتفاق ہو گیا۔ اپوزیشن کی دو بڑی جماعتوں نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے ضمنی انتخاب میں اپنا مشترکہ اُمیدوار لانے اور مل کر انتخابی مہم چلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ مسلم لیگ ن کراچی اور رحیم یار خان میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حمایت
کرے گی جبکہ پکاستان پیپلزپارٹی پنجاب میں مسلم لیگ ن کے اُمیدواروں کی حمایت کرے گی۔ البتہ این 103 سے اُمیدوار کے حوالے سے تاحال فیصلہ نہیں ہو سکا ۔ گذشتہ روز پارلیمنٹ لاجز میں متحدہ اپوزیشن کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے نیئر بخاری، پرویز اشرف،، ، خورشید شاہ اور قمرالزمان کائرہ جبکہ مسلم لیگ ن کی جانب سے ایاز صادق،، رانا ثنااﷲ اور طارق فضل چودھری شریک ہوئے۔ اجلاس میں رواں ماہ ہونے والے ضمنی انتخابات کے معاملات کے حوالے سے مذاکرات کئے گئے ۔ بعد ازاں نئیر بخاری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اجلاس میں طے پایا ہے کہ متحدہ اپوزیشن مشترکہ امیدوار کو تسلیم کرے گی ۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کراچی اور رحیم یار خان میں پاکستان پیپلز پارٹی کے اُمیدواروں کو مسلم لیگ ن سپورٹ کرے گی ، جبکہ این اے 103 پر مشاورت نہیں ہو سکی۔ پنجاب میں پاکستان پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن کی حمایت کرے گی اور مشترکہ انتخابی مہم چلائی جائے گی ۔ اس حوالے سے ملسم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا ء اﷲ نے کہاکہ ضمنی انتخاب میں متحدہ اپوزیشن اکھٹے ہوں گے،،پنجاب میں پاکستان پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن کے اُمیدواروں کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے ۔واضح رہے کہ اپوزیشن میں ہونے کے
باوجود پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے آپسی اختلافات ایک دوسرے سے ڈھکے چھُپے نہیں ہیں۔ دونوں جماعتوں کے مابین اسمبلی میں بھی سرد مہری دیکھنے میں آئی۔ خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سازی کے بعد سیاسی مخالفین کی جماعتیں اپوزیشن بنچوں میں بیٹھ گئیں اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کر لیا۔ پاکستان تحریک انصاف کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرنے والی جماعتوں میں نمایاں جماعتیں مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی ہی تھیں اور اپنی اس حکمت عملی کے تحت دونوں جماعتوں نے مل کر ضمنی انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔