مرغی کے گوشت کو اچھی طرح پکا کر نہ کھانا فالج جیسے مرض کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق مرغی کے گوشت میں پائے جانے والا بیکٹریا گولیان بیری سینڈروم انسانوں میں عصبی عضلی فالج کا باعث بنتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر مرغی کا گوشت
اچھی طرح نہ پکایا جائے تو یہ بیکٹریا اس میں موجود رہتا ہے۔تحقیق کے مطابق اگر گوشت مناسب درجہ حرارت میں پکایا نہ جائے تو ایسا کیمیائی ردعمل گوشت پر ہوتا ہے جو فالج کا باعث بنتا ہے۔اس سے پہلے رواں ہفتے ڈان اخبار کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ کراچی میں مرغی کے گوشت میں آرسینک (سنکھیا) کی بھاری مقدار موجود ہے۔مرغی کی گوشت میں سیسے کا موجود ہونا اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ شہر کی فضا تاحال 2001 میں ختم کیے جانے والے سیسہ ملے پٹرول کے نقصان دہ اثرات سے پاک نہیں ہوپائی اور اب بھی کھانے پینے کی اشیا میں سیسے کی موجودگی کی بڑی وجہ سیسہ ملے پٹرول کا استعمال ہے۔یہ اہم معلومات آغا خان یونیورسٹی میں منعقدہ سمینار میں پیش کی جانے والی تین سالہ تحقیق میں سامنے آئی۔’بھاری دھاتیں، غذا کا تحفظ اور بچوں کی نشونما‘ کے نام سے ہونے والے اس سمینار کا انعقاد آغا خان یونیورسٹی کے شعبہ کمیونٹی ہیلتھ سائنسز کی جانب سے کیا گیا تھا، جبکہ تحقیق میں شعبے کو جاپان کی جچی میڈیکل یونیورسٹی کی معاونت حاصل تھی۔بھاری دھاتیں، غذا کا تحفظ اور بچوں کی نشونما‘ کے نام سے ہونے والے اس
سمینار کا انعقاد آغا خان یونیورسٹی کے شعبہ کمیونٹی ہیلتھ سائنسز کی جانب سے کیا گیا تھا، جبکہ تحقیق میں شعبے کو جاپان کی جچی میڈیکل یونیورسٹی کی معاونت حاصل تھی۔