مشرقی علاقے میں جب ایک برف کا تودہ پگلا تو اندر سے ایک ایسی شہ ملی جسے دیکھ کر بڑوں بڑوں کے ہوش اڑ گئ

سائنسدانوں نے بہت سی ایسی چیزیں دریافت کر لی ہیں جنھیں دیکھ کر ہمارا سر گھوم جاتا ہے. حال ہی میں روس کے برف زار سائبیریا کے مشرقی علاقے میں جب ایک برف کا تودہ پگلا تو اندر سے ایک ایسی شہ ملی جسے دیکھ کر بڑوں بڑوں کے ہوش اڑ گئے. یہ چیز کیا تھی؟ تفصیل پڑھیں

روس کے برف زار سائبیریا کے مشرقی علاقے میں برف کے تودے پگھلے ہیں تو نیچے سے 40 ہزار سال قبل کے برفانی زمانے سے تعلق رکھنے والی ایک حیرتناک مخلوق برآمد ہوگئی ہے۔ یہ گھوڑے سے ملتی جلتی کوئی قدیم مخلوق ہے لیکن اس کا منہ بہت لمبا ہے اور دم بہت چھوٹی سی ہے۔ ہزاروں سال سے برف میں دبے رہنے کی وجہ سے اس کا جسم پوری طرح محفوظ ہے جس پر بال بھی دیکھے جا سکتے ہیں جبکہ کھال بھی بڑی حد تک محفوظ ہے۔

نارتھ ایسٹرن فیڈرل یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے سائنسدان گریگری ساوینوف نے بتایا کہ اس جانور کی دریافت مشرقی سائبیریا کی مشہور باتا گیکا غار کے قریب ہوئی ہے۔ درجہ حرارت میں اضافے کے باعث اس علاقے میں گزشتہ کئی دہائیوں سے برف پگھلنے کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں پہلے بھی کئی حیرتناک دریافتیں سامنے آ چکی ہیں۔”سائبیرین ٹائمز“ سے بات کرتے ہوئے سائنسدان گریگری ساوینوف کا مزید کہنا تھا کہ اس قدیم مخلوق کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا اور معدے کا معائنہ کرنے کے بعد بتایاجا سکے گا کہ یہ کس قسم کی غذا کھاتا تھا۔ پوسٹ مارٹم سے یہ اندازہ بھی ہو سکے گا کہ اس کی موت کس وجہ سے ہوئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں