خادم رضوی صاحب آپ کے لوگ ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں

گزشتہ شام تحریک لبیک کے رہنماءعلامہ خادم حسین رضوی اور ڈاکٹرآصف اشرف جلالی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اکٹھے ہوگئے اور دونوں نے ایک دوسرے کیخلاف کھل کر دل کا غبار نکالا لیکن اس دوران کوریج کیلئے جانیوالی ٹیم اور پروڈیوسر کو بھی علامہ خادم حسین رضوی سے متعلقہ شخصیات نے دھمکیاں دینا شروع کردیں جس کی شکایت خادم حسین رضوی سے لگانے پر کیمرہ بھی بند کروادیاگیا اور دوبارہ علامہ خادم حسین رضوی نے پروگرام میں آنے سے ہی انکار کردیا۔
اے آروائے نیوز کے پروگرام ”الیونتھ آور“ میں دھرنے میں مرنیوالے افراد کی تعداد اور معاہدے پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں ثالث پارٹی سے رجوع کرنے سے متعلق سوال کے بعد علامہ خادم حسین رضوی کے لوگوں نے کیمرے کی پیچھے کام کرنیوالی نجی ٹی وی چینل کی ٹیم کو دھمکیاں دینا شروع کردیں جس کا علم ہوتے ہی پروگرام کے میزبان وسیم بادامی نے علامہ خادم حسین رضوی سے آن ایئرگزارش کرنے کی اجازت ملنے پر کہاکہ ” گزارش یہ ہے کہ شروع سے ہی کہہ رہے ہیں کہ اپنے اپنے موقع پر بات کرلیں اور ساتھ دینے کی زحمت بھی اس لیے دی کہ سارے سوالات قوم کے ذہن میں ہیں، اب یا تو کچھ افراد آپ سے منسلک یا نام استعمال کررہے ہیں ، وہ ٹیم کو فون کرکے غم و غصے اور ناراضی کا اظہار کہ یہ کیا کردیا اور یہ سلسلہ ایک دھمکیوں والا ہوگیا ہے ، آپ دیکھ لیجئے گاجس پر علامہ خادم حسین نے کہاکہ” یہ پاگل اور بے وقوف ہیں، بات پوچھی ہے ، ڈاکٹر صاحب سے اور ہم سے بھی ، بات بات ہوتی ہے ، کسی کو بھی مسئلہ نہیں ہے “۔

علامہ خادم حسین رضوی کے اس جواب پر وسیم بادامی نے کہاکہ ” اعجاز اشرفی صاحب کو بھی فرمایئے کہ ناراض نہ ہوں، اس کے بعد علامہ خادم حسین رضوی نے اپنے کسی کارکن کے ہاتھ اعجاز اشرفی کو بلاوا بھیج دیاجس پر وسیم بادامی نے شکریہ اداکیا تو شاید مولانا خادم حسین نے تصور کیا کہ پروگرام ختم ہورہاہے لیکن ٹیم کی مداخلت پر دوبارہ کانوں میں ایئرفون لگالیے،اسی اثناءمیں وسیم بادامی کی ڈاکٹراشرف جلالی کیساتھ گفتگو شروع ہوگئی لیکن کچھ سوالیہ نگاہوں سے خادم حسین رضوی اردگرد دیکھتے رہے اور پھر اچانک کیمرہ بند ہوگیا جس پر وسیم بادامی نے ایم سی آر میں ہدایت کی کہ کیمرہ بند ہوگیاہے ، چیک کرائیںاور اس دوران ڈاکٹراشرف جلالی عام انتخابات میں حصہ لینے سے متعلق اپنا نقطہ نظربتاتے رہے ۔ وسیم بادامی دوبارہ گویا ہوئے اور کہاکہ” ہمارے لیے سب قابل احترام ہیں، حکومت پاکستان اور ریاست نے معاہدہ کیا تو سٹیک ہولڈر ہیں، کیمرہ بند ہوگیاجودراصل کروایاگیا ہے ، ہماری ٹیم وہاں موجود ہے ، آن ایئرگزارش کررہاہوں ، کہ خادم حسین رضوی صاحب اسے دیکھ لیجئے گا، رائے اور طریقہ کار سے اختلاف ہوسکتاہے لیکن دھمکیاں تک بات آجائے تو یہ خوشگوار بات نہیں، اب ہماری ٹیم وہاں سے نکل رہی ہے ، مجھے معلوم نہیں کہ اب اسے کیا کہوں،اس کے بعد دوبارہ خادم حسین رضوی کو پروگرام میں لینے کی کوشش کی گئی لیکن کامیابی نہ مل سکی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں