تفصیلات کے مطابق حضرت بہاؤالدین زکریا ملتانی کے عرس کے موقع پر شاہ محمود قریشی تاخیر سے درگاہ میں پہنچے تاہم اس سے پہلے مرید حسین قریشی نے درگاہ کو غسل دینے کے لیئے زائر سے عرق گلاب مانگا جس پر زائر نے انکار کر دیا تو شاہ مرید قریشی طیش میں آ گئے اور درگاہ سے واپسی پر زائر کو پکڑ لیا اور تھپڑوں کی بارش کر دی، زائر نے معافی مانگنے کے لئے پاؤں بھی پکڑے لیکن پھر بھی مرید قریشی کا غصہ کم نہ ہوا اور تھپڑوں کا سلسلہ بھی جاری رکھا، کچھ دیر بعد دیگر زائرین نے بیچ بچاؤ کرایا۔ اسکے بعد مرید حسین قریشی درگاہ سے عرس کی تقریب میں چلے گئے، جہاں شاہ محمود قریشی سے تلخ کلامی کے بعد مرید قریشی نے خود مائیک سنبھال لیا اور شاہ محمود قریشی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چور ڈکیٹ اور قاتل بھی کہہ ڈالا۔
مرید حسین قریشی کا کہنا تھا شاہ محمود قریشی 7 افراد کے قاتل ہیں، جب بھی شاہ محمود سے اپنا حق مانگا، انہوں نے لاش کا تحفہ دیا، شاہ محمود قریشی نے درباروں کے تقدس کو سندھ میں پامال کیا اور یہ ملک میں احتساب کی بات کرتے ہیں، شاہ محمود سے گدی کا احتساب مانگتا ہوں۔ مرید حسین قریشی کا کہنا تھا کہ شاہ محمود سندھ میں جا کر زرداری کو برا کہتے ہیں تو ان کے لیڈر عمران خان کو کون سے پر لگے ہیں، مجھے دھمکیاں دی گئی کہ عرس میں شریک نہ ہونا ورنہ قتل کر دیئے جاؤ گے۔ مرید حسین قریشی نے شاہ محمود قریشی کو کہا آپ کو دنیا قبروں کا سوداگر بلاتی ہے، قبر میں عمران نہیں ایمان جائے گا، اس موقع پر تحریک انصاف کے ایم این اے عامر ڈوگر مرید حسین قریشی کو رکتے رہے لیکن سب بے سود رہا، تقریر ختم کرنے کے بعد مرید حسین قریشی عرس کی تقریب چھوڑ کر چلے گئے۔