متحدہ عرب امارات میں مقیم ایک نوجوان پاکستانی طالبہ ایک امریکی طالبعلم کے عشق میں ایسی گرفتار ہوئی کہ اس کے ساتھ خفیہ مراسم استوار کرکے حاملہ ہوگئی، لیکن جب بچے کی پیدائش ہوئی تو شرمناک جرم کا بھانڈا پھوٹ گیا اور اب دونوں کو ملک بدری کی سزا کا سامنا ہے۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق 22سالہ پاکستانی طالبہ اور 28 سالہ امریکی طالبعلم ایک ہی کالج میں زیر تعلیم تھے۔ دونوں کے درمیان دوستی کا تعلق ناجائز قربت میں بدل گیا جس کے نتیجے میں لڑکی حاملہ ہوگئی۔ ملزمہ نے پولیس کو بتایا کہ وہ اپنے امریکی دوست کے ساتھ اس کی رہائشگاہ واقع دبئی مرینہ جایا کرتی تھی اور ان کے درمیان متعدد بار ناجائز قربت ہوئی، جس کے نتیجے میں وہ حاملہ ہوگئی۔ بچے کی پیدائش کے لئے جب لڑکی ہسپتال گئی تو وہاں بچے کے والد کے متعلق خاطر خواہ ثبوت فراہم کرنے میں ناکام ہوئی، جس پر ہسپتال کے عملے میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور پولیس کو مطلع کردیا گیا۔
جب پولیس نے تحقیقات کیں تو معلوم ہوا کہ دونوں کے درمیان ناجائز تعلق کے نتیجے میں بچے کی پیدائش ہوئی تھی تاہم انہوں نے حمل کے بعد نتائج کے خوف سے شادی کرلی تھی۔ ملزمان کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ چونکہ دونوں ایک طویل عرصے سے ملک میں اچھے شہریوں کی طرح رہے تھے اور ملزمہ ایک شیر خوار بچے کی والدہ ہیں لہٰذا ان سے ہر ممکن نرمی برتی جائے۔ عدالت نے قید کی سزا میں نرمی کردی البتہ ناجائز تعلق استوار کرنے کے جرم میں دونوں کو ملک سے بے دخل کرنے کا حکم سنادیا گیا ہے۔ چونکہ دونوں ملزمان کی جانب سے اپیل نہیں کی گئی لہٰذا فیصلہ حتمی قرار پایا ہے۔