’ہٹلر نے خواتین نوکری پر رکھی ہوئی تھیں جن کا کام اس طریقے سے بچے پیدا کرنا تھا کہ۔۔۔‘ کئی برس بعد پہلی مرتبہ ایسا انکشاف منظر عام پر کہ پوری دنیا دنگ رہ گئی

نازی جرمنی کا ایڈولف ہٹلر دنیا کے ناگزیر کرداروں میں سے ایک ہے جس کے تذکرے کے بغیر دنیا کی تاریخ نامکمل رہے گی۔ اب تک اس کے کئی آمرانہ کارنامے دنیا کو ورطہ¿ حیرت میں ڈال چکے ہیں لیکن اب ان کے متعلق ایک ایسا انکشاف منظرعام پر آ گیا ہے کہ آپ باقی سب بھول جائیں گے۔ ویب سائٹviraltrendzz.com کی رپورٹ کے مطابق ایڈولف ہٹلر نے سینکڑوں ایسی خواتین کو نوکری پر رکھا ہوا تھا جن کا کام صرف بچے پیدا کرنا تھا، لیکن انہیں یہ بچے کچھ مخصوص مردوں سے ملاپ کرکے پیدا کرنے ہوتے تھے۔ اس نوکری کے لیے ان خواتین کو منتخب کیا جاتا تھا جو نسلی طور پر خالص جرمن ہوتی تھیں۔ انہیں بھرتی کرنے کے بعد ایس ایس آفیسرز کے ساتھ سونے اور بچے پیدا کرنے کو کہا جاتا تھا۔ اس کا مقصد خاص آرین نسل کے بچے پیدا کرنا تھا جن کی آنکھیں نیلی اور بال سنہری ہوتے ہیں۔


رپورٹ کے مطابق خالص آرین نسل کے بچے پیداکرنے کی ہٹلر کی مہم 1930ءکی دہائی میں شروع ہوئی، جس میں خاص طور پر جرمن اشرافیہ پر اعتبار کیا جاتا تھا اور انہیں خالص النسل سمجھا جاتا تھا۔ اس مہم کو Lebensbornکا نام دیا گیا تھا۔ اس مہم کا آئیڈیا سب سے پہلے ایس ایس آرمی (جرمن فوج کا سب سے جارحانہ یونٹ، جس میں بظاہر خالص جرمنوں کو بھرتی کیا جاتا تھا)کے سربراہ ہینرک ہیملر (Heinrich Himmler)کے ذہن میں آیا تھا جس پرہٹلر نے عملدرآمد کروایا۔

ہینرک نے ایک موقع پر کہا تھا کہ ”اگر ہم خالص جرمن نسل کے 20کروڑ لوگ پیدا کرنے میں کامیاب ہو گئے تو پوری دنیا پر ہماری حکومت ہو گی۔“ رپورٹ کے مطابق ہلڈیگارڈ تروتز (Hildegard Trutz)نامی سکول گریجوایٹ لڑکی کو بھی 1936ءمیں اس کام کے لیے بھرتی کیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں