”میرے بچے کے جسم پر ہر جمعہ اچانک قرآنی آیات نمودار ہوتی ہیں اور ہر دفعہ جب ایسا ہوتا ہے تو وہ۔۔۔“ وہ معجزاتی بچہ جس نے پوری دنیا کو چکرا کر رکھ دیا

دنیا بھر میں کئی قسم کے عجیب و غریب واقعات رونماءہوتے ہیں جن سے اللہ سبحان و تعالیٰ کی موجودگی اور حاکمیت کا پتہ چلتا ہے۔ بعض اوقات ایسے واقعات کو ”معجزے“ کا نام بھی دیدیا جاتا ہے اور ایسا ہی کچھ 2009ءمیں روس کے ایک شہر میں بھی ہوا جہاں ایک ایسا بچہ پیدا ہوا جس کے جسم پر ہر جمعہ کے روز قرآنی آیت نمودار ہوتی اور کچھ دنوں بعد غائب ہو جاتی، اس بات کے زبان زد عام ہوتے ہیں دور دراز کے علاقوں سے اور دیگر ممالک سے لوگ اس بچے کو دیکھنے کیلئے آنے اور ہر دفعہ ہی اس کے جسم کے مختلف حصوں پر مختلف آیت دیکھنے کو ملتی۔

روسی ریاست داغستان میں پیدا ہونے والے 9 مہینے کے بچے علی یعقوب کے جسم پر ہر چند روز بعد نمودار ہونے والی قرآنی آیات کو دیکھنے کیلئے لوگ ہجوم در ہجوم آنے لگے۔ داغستان کے مذہی رہنماﺅں کے مطابق 9 ماہ کے علی یعقوب کی دائیں ٹانگ پر قرآنی آیت نمودار ہوئی جس کا مطلب کچھ یوں تھا کہ ”اللہ کے شکر گزار رہو۔“ غیر ملکی رپورٹرز بھی اس بچے کو دیکھنے کیلئے پہنچے تاہم اس وقت تک آیت کا صرف ایک لفظ ہی رہ گیا تھا۔

دنیا بھر کے معتبر خبر رساں اداروں، رائٹرز، دی گارڈین وغیرہ نے بھی اس خبر کو رپورٹ کیا اور غیر ملکی رپورٹرز بھی اس بچے کو دیکھنے کیلئے روس پہنچے۔ تصاویر میں دیکھا جائے تو یہ لفظ گلابی رنگ کے پیدائشی نشام جیسا تھا جو جلد سے کچھ ابھرا ہوا ہوتا ہے تاہم کوئی بھی مقامی ڈاکٹر اس معاملے کو سمجھنے سے قاصر تھا۔

علی کے والدین نے رپورٹرز کو بتایا کہ ابتدائی طور پر تو وہ اسے پیدائشی نشان یا جلد کی جلن سمجھے تھے لیکن ڈاکٹرز اس کی تشخیص کرنے سے بھی قاصر رہے۔ الفاظ علی کے جسم کے مختلف حصوں پر نمودار ہوتے ہیں اور جب کسی آیت کے الفاظ نمودار ہونے لگتے ہیں تو اس سے کچھ دیر قبل بچے کے جسم کا درجہ حرارت 105 ڈگری تک جا پہنچتا ہے۔
علی کی والدہ نے رپورٹرز کو بتایا کہ ”اسے پکڑنا ناممکن ہوتا ہے، وہ روتا ہے اور اپنے جسم کے اس حصے کو اٹھا لیتا ہے جہاں آیت نمودار ہوتی ہے، اس کے جسم کا درجہ حرارت 40 سیلسیس تک بڑھ جاتا ہے اور وہ ساری رات سو نہیں پاتا۔“

رپورٹ نے اس معاملے پر جب مقامی سعیدہ سے بات چیت کی تو اس نے کہا کہ ”میڈیکل کے نظرئیے سے میں کسی طرح بھی اسے بیان نہیں کر سکی۔“

اس بچے کا چرچا کچھ ایسا ہوا کہ ہر روز تقریباً 2,000 کے قریب افراد اسے دیکھنے کیلئے آنے لگے اور امن و عامہ کو برقرار رکھنے کیلئے پولیس کو بھی باقاعدہ ڈیوٹی دینا پڑی۔ بچے کو دیکھنے کیلئے آنے والوں کی آسانی کیلئے اس کے گھر کا راستہ سبز جھنڈوں کے ذریعے واضح کر دیا گیا۔
ایک مسلم امام نے اس تمام معاملے پر اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ ”یہ لکھا ہوا ہے کہ دنیا کے خاتمے کے جتنے قریب جائے گی، اس طرح کے ’معجزات‘ کسی شخص کے جسم پر نمودار ہوں گے۔“

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں