تھر کی خواتین نے روزگار کیلئے وہ کام شرع کردیا جس سے مَرد بھی گھبراتے ہیں، تصاویر سامنے آگئیں، دیکھ کر آپ بھی ان کی ہمت کو داد دیتے نہیں تھکیں گے

سندھ کے صحرائے تھر میں غربت کا راج ہے۔ اس بے آب و گیاہ ریگستان کے باسیوں کی اکثریت کو دو وقت کی روٹی بھی میسر نہیں۔ اگرچہ ان کی محرومی و لاچاری بے حد مایوس کر دینے والی ہے لیکن اس کے باوجود تھر کی کچھ باہمت خواتین نے اس دلدل سے نکلنے کے لئے ایک ایسا قدم اٹھا لیا ہے کہ ہر کوئی انہیں خراج تحسین پیش کرنے پر مجبور ہو گیا ہے۔ ان خواتین نے اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کے لئے وہ بھاری بھرکم ٹرک چلانے شروع کر دئیے ہیں کہ جنہیں چلاتے ہوئے اکثر مرد ٹرک ڈرائیور بھی گھبرا جاتے ہیں۔

ویب سائٹ مینگو باز کے مطابق تھرپارکر کے علاقے میں یہ خواتین کان کنی کی صنعت میں استعمال ہونے والے دیوقامت ڈمپ ٹرک چلارہی ہیں۔ تھر سے تعلق رکھنے والی 25 سالہ خاتون گلاباں ، جو کہ تین بچوں کی ماں ہے، نے بتایا کہ انہوں نے اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کیلئے ٹرک ڈرائیوری کا آغاز کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شروع میں وہ بہت گھبراتی تھیں لیکن اب انہیں کسی قسم کی پریشانی نہیں ہوتی اور وہ ایک بہترین ٹرک ڈرائیور بن چکی ہیں۔

گلاباں کی دیکھا دیکھی دیگر خواتین نے بھی اس شعبے میں قدم رکھنا شروع کردیا اور آپ کو یہ جان کر خوش گوار حیرت ہوگی کہ اس وقت سندھ اینگروکول مائننگ کمپنی 30 خواتین ڈرائیوروں کو تربیت دے رہی ہے۔ کمپنی کے پاس اس وقت 125ڈمپ ٹرک ہیں جبکہ آنے والے سالوں میں 300 سے 400مزید ٹرک کمپنی حاصل کرے گی۔ کمپنی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان ٹرکوں کو چلانے کیلئے خواتین ڈرائیوروں کو بڑے پیمانے پر تربیت دی جائے گی۔ ٹرک ڈرائیونگ کی تربیت پانے والی خواتین ماہانہ 40 ہزار روپے کماسکیں گی۔

یہ باہمت خواتین بلاشبہ اپنی زندگی میں توشاندار تبدیلی لا ہی رہی ہیں لیکن یہ ان بے شمار خواتین کیلئے بھی سنہری مثال ہیں جو معاشرتی رکاوٹوں کو توڑ کر آگے بڑھنے اور معاشی خودمختاری حاصل کرنے کا خواب رکھتی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں