بنگلہ دیشی حکومت نے جماعت اسلامی کے خلاف تاریخ کا سب سے خوفناک قدم اٹھا لیا ، ایسی خبر آ گئی کہ آپ حسینہ واجد کوآنگ سان سوچی کی ماں کہیں گے

بنگلہ دیش پولیس نے دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے اور ملک میں سیاسی انتشار و افرا تفری مچانے کا منصوبہ بنانے کے الزام میں بنگلہ دیش میں اپوزیشن کی سب سے بڑی منظم دینی و سیاسی تنظیم جماعت اسلامی کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے مرکزی امیر مقبول احمد اور سیکرٹری جنرل ڈاکٹر شفیق الرحمن سمیت متعدد مرکزی رہنماؤں اور اہم کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈھاکہ میٹرو پولٹین پولس کے محکمہ سراغرسانی کے ڈپٹی کمشنر شیخ نجم الاسلام نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتار شدگان میں جماعت اسلامی کے امیرمقبول احمد اور جنرل سیکریٹری شفیق الرحمن سمیت سابق وزیر میاں غلام پروار، چاٹگام جماعت اسلامی کے امیر شاہجہاں،سکریٹری جنرل نذر الاسلام،اور چاٹگام جنوب کی شاخ کے امیر ظفر صدیق 8گرفتار شدگان میں شامل ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ انہیں اس وقت گرفتار کیا گیا جب یہ سب لوگ ایک مکان میں جمع ہو کر دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ مکان مالک نوشیر علی کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔دوسری طرف جماعت اسلامی بنگلہ دیش نے اپنے مرکزی امیر مقبول احمد اور سیکرٹری جنرل ڈاکٹر شفیق الرحمن کی گرفتاری کے بعد پروفیسر مجیب کو قائم مقام امیر اور مولانا اتم معصوم کو عبوری سیکرٹری جنرل مقرر کرتے ہوئے حکومت اور پولیس کے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے مرکزی راہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں اور کریک ڈاؤن کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔جماعت اسلامی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ جس میٹنگ کی بات کی جا رہی ہے وہ ایک غیررسمی ملاقات تھی، حکومت اقتدار پر قابض رہنے کے لئے ہمارے درجنوں بے گناہ ذمہ داران ،کارکنان اور حامیوں کوحراست میں لے کر ہراساں کر رہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں