پاکستان میں غریب آدمی چوری کرکے عدالت پیشی کیلئے آئے اسکے ساتھ کیا سلوک ہوتا ہے اور اگر اسحاق ڈار جیسا بڑا آدمی عدالت پیشی کیلئے آئے تو اسکے ساتھ کیا ہوتا ہے؟ دیکھئے واضح فرق

اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پرآمدن سے زائد اثاثہ جات کے نیب ریفرنس میں آج فرد جرم عائد کی جا رہی ہے ، ان کی پیشی کے پیش نظر جوڈیشل کمپلیکس کی سکیورٹی انتہائی سخت رکھی گئی ہے اور نیب حکام کو بھی عدالت جانے سے روک دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نیب کی جانب سے دائر کیے گئے آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ریفرنس میں احتساب عدالت میں پیش ہوگئے ہیں، جہاں ان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔

تاہم وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی پیشی کے پیش نظر سکیورٹی کے نام پر جوڈیشل کمپلیکس کے دروازے تمام لوگوں پر بند کردیے گئے ہیں۔ جوڈیشل کمپلیکس میں 20 کے قریب عدالتیں کام کر رہی ہیں لیکن سکیورٹی اہلکاروں نے سائلین کو بھی باہر روک دیا ہے جبکہ میڈیا نمائندگان کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ۔

سکیورٹی اہلکاروں نے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب مظفر عباسی اور سپیشل پراسیکیوٹر عمران شفیق کو بھی جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے سے روک دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار احتساب عدالت میں عقبی دروازے سے داخل ہوئے ہیں ۔ ان کے خلاف جارج شیٹ پڑھ کر سنائی جا رہی ہے ۔ جبکہ میڈیا کے نمائندوں کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں ہے ۔

صحافی برادری نے احتساب عدالت میں داخلے سے روکے جانے پر احتجاج بھی کیاہے ۔وکلاء احتساب عدالت کی دیوار پھلانگ کر اندر داخل ہوئے ۔

اسحاق ڈار احتساب عدالت پہنچ گئے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں