لاہور(ویب ڈیسک) بھارت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کرتارپور راہداری منصوبے پر مذاکرات کی کوریج کے لیے پاکستانی صحافیوں کو ویزے جاری نہیں کیے گئے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری پر کل مذاکرات ہونے جا رہے ہیں
جس کے لیے بھارت نے پاکستانی صحافیوں کو ویزے جاری نہیں کیے جس پر افسوس ہے۔ترجمان نے کہا کہ اُمید ہے کے کل کرتارپور راہداری پر مذاکرات دونوں ممالک کے لیے اچھی تبدیلی لائیں گے۔ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا ہے کہ کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں 30 سے زائد بھارتی صحافیوں نے شرکت کی تھی ۔جب کہ بھارتیوں کے لیے وزیر خارجہ نے عشائیہ کا اہتمام بھی کیا تھا اور صحافیوں نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات بھی کی تھی۔وزیراعظم عمران خان کی بھارتی صحافیوں کے ساتھ ملاقات ہوئی جس کے بعد بھارتی صحافیوں نے ٹوئیر پر اس ملاقات کا اظہار بھی کیا۔بھارتی صحافی بھرکا دت کا کہنا ہے کہ وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ جب میں حکومت میں آیا تو بھارت کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا تھا لیکن بھارت نے بہت بُرا جواب دیا۔عمران خان نے کہا کہ ہم سمجھ سکتے ہیں کہ بھارت میں الیکشن کا سال ہے ہم انتظار کریں گے۔الیکشن کے بعد ایسا یک طرفہ نہیں ہو گا۔بھرکا دت نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے اپنی تقریر میں کشمیر کا ذکر اس لیے کیا کیونکہ ایک یہی مسئلہ ہے جو ہمیں آگے
بڑھنے نہیں دے رہا لیکن اس مسئلے کا حل ممکن ہے۔ عمران خان نے مشرف اور منموہن کے 4 نکاتی فامولے کی طرف اشارہ کیا۔۔عمران خان نے بھارتیوں کو واضح پیغام دیا تھا کہ ماضی میں جو ہوا میں اس کا ذمہ دار نہیں لیکن آگے میں کسی ملک کے لیے اپنی سر زمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دوں گا۔