نئی دہلی(ویب ڈیسک) بھارتی فضائیہ پر فروری کا مہینہ کافی بھاری رہا۔ رواں برس فروری کے مہینے میں بھارت کے 8 طیارے تباہ ہو گئے جس سے بھارتی فضائیہ کو بھاری نقصان اُٹھانا پڑا۔ بھارتی فضائیہ کے دو طیاروں کو 27 فروری کو پاک فضائیہ نے تباہ کیا تھا۔ جبکہ قبل ازیں گذشتہ ماہ کے دوران بھارت کے چار طیارے تکنیکی خرابی جبکہ دو آپس میں
ٹکرانے کی وجہ سے تباہ ہوئے۔ایک ہی ماہ کے دوران 8 طیاروں کی تباہی اور بھارتی فضائیہ کی مایوس کُن کارکردگی سے بھارتی فضائیہ کو سخت نقصان اُٹھانا پڑا۔ پاک فضائیہ کی جاندار کارروائی میں تباہ ہونے والے بھارتی فضائیہ کے طیارے ایم آئی جی 21 تھے جو دراصل ایک سنگل انجن فلائنگ جیٹ ہے۔ یہ طیارہ سابق سویت یونین کے دور میں مکویان گریووچ کی جانب سے ڈیزائن کیا گیا تھا۔اس طیارے میں آر 25 کا ٹربو جیٹ نصب ہوتا ہے جو اس طیارے کو 1350 میل فی گھنٹہ کی رفتار عبور کرنے کی صلاحیت دیتا ہے۔ ایڈوانس ریڈار سسٹم کے متعارف ہونے سے قبل یہ طیارہ لانچ ہوا تھا کو کہ خاص طور پر گھات لگا کر حملہ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ روایتی جنگ کے لیے اس طیارے پر فورسز کا انحصار اس لیے بھی زیادہ ہوتا ہے کیوں کہ اس کی اسپیڈ پر منحصر ہوتے ہوئے پائلٹ اچانک ٹارگٹ کو نشانہ بنا سکتا ہے اور مخالف کے جوابی حملے سے پہلے ٹارگٹ کی جگہ سے واپس بھی آ سکتا ہے۔ایم آئی جی 21 کی قیمت جب 1959ء میں اسے بنایا گیا تھا تب 2.9 ملین ڈالرز تھی ، جبکہ اب اس کی قیمت ڈھائی کروڑ ڈالرز عبور کر چکی ہے۔ غور طلب بات یہ ہے کہ
بھارت کو ان طیاروں کے تباہ ہونے سے 5 کروڑ ڈالرز سے زائد کا نقصان ہوا ہے لیکن اس کے باوجود بھارت کے پلے ذلت و رسوائی کے علاوہ کچھ نہیں آیا۔ پاک فضائیہ کی جانب سے بھارتی طیارے گرائے جانے اور بھارتی فضائیہ کی ناکام حکمت عملی پر بھارت نے فضائیہ کے سینئیر افسر کو برطرف کر دیا۔ بھارتی پائلٹ کی گرفتاری پر ائیر مارشل سی ہری کُمار کو عہدے سے برطرف کر کے ان کی جگہ ایسٹرن ائیرکمانڈ چیف ائیرمارشل رگوناتھ نمبیار کو بھارتی فضائیہ کے ویسٹرن ائیرکمانڈ کا نیا چیف مقرر کر دیا گیا ہے۔