اسلام آباد (ویب ڈیسک) جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اپنی حلف برادری تقریب میں شرکت کے لیے بھارتی جج مادان بیماراؤ کو دعوت دے دی ۔ تفصیلات کے مطابق مادان بیماراؤ بھارتی سپریم کورٹ کے سابق سینئیر جج ہیں جو بھارتی ججز کے تین رکنی وفد کی قیادت کریں گے اور واہگہ بارڈر کے ذریعے 18 جنوری کو پاکستان پہنچیں گے۔ بھارتی ججز کا
وفد جسٹس آصف سعید کھوسہ کی بحیثیت چیف جسٹس حلف برداری کی تقریب میں شرکت کریں گے جو ایوان صدر میں منعقد کی جائے گی۔جسٹس مادان بیماراؤ جسٹس آصف سعید کھوسہ کے قریبی دوست ہیں جنہیں اس حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ مادان بیماراؤ بھارتی سپریم کورٹ کے سینئیر جج تھے جو گذشتہ برس 30 دسمبر 2018ء کو اپنے ریٹائر ہوئے۔واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے اپنی حلف برداری کی تقریب میں بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو مدعو کیا تھا۔ نوجوت سنگھ سدھو کی عمران خان کی حلف برداری تقریب میں شرکت پر بھارت نے انہیں خوب تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور ان پر کئی الزامات عائد کیے تھے۔خیال رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار آئندہ برس 17 جنوری 2019ء کو ریٹائر ہو رہے ہیں، جس کے بعد سپریم کورٹ کے 8 سینئیر جج صاحبان کو بالترتیب یہ عہدہ سنبھالنے کا موقع ملے گا۔ان 8 ججز میں جسٹس آصف سعید خان کھوسہ، جسٹس گلزار احمد ، جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس سید منصور علی شاہ،جسٹس منیب اختر اور
جسٹس یحیٰی آفریدی شامل ہیں۔ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ کے بعد سینئیر ترین جج کو چیف جسٹس کا عہدہ تفویض کیا جاتا ہے۔ 18 جنوری 2019ء کو جسٹس آصف سعید خان کھوسہ چیف جسٹس آف پاکستان کا عہدہ سنبھالیں گے، جسٹس آصف سعید خان کھوسہ 20 دسمبر 2019ء کو ریٹائر ہو جائیں گے،جس کے بعد جسٹس گلزار احمد چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہوں گے۔ جسٹس گلزار احمد یکم فروری 2022ء کو ریٹائر ہوں گے۔ 2 فروری 2022ء کو جسٹس عمر عطا بندیال چیف جسٹس کا منصب سنبھالیں گے۔جسٹس عمر عطا بندیال 16 ستمبر 2023ء تک عہدے پر فائز رہیں گے۔ان 8 جج صاحبان میں سے بھی کچھ جج صاحبان اس عہدے پر پہنچنے سے قبل ہی ریٹائر ہو جائیں گے کیونکہ آئین کے مطابق سپریم کورٹ کے جج کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سال مقرر ہے۔ واضح رہے کہ موجودہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کم ہی عرصہ میں عوام نے بے انتہا مقبولیت حاصل کی۔ سپریم کورٹ کے جج جسٹس میاں ثاقب نثار کو 7 دسمبر 2016ء کو چیف جسٹس آف پاکستان مقرر کیا گیا جس کے بعد انہوں نے 31 دسمبر 2016ء کو چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اُٹھایا
اور اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں۔میاں ثاقب نثار نے اب تک کئی از خود نوٹس لیے اور اپنی کارکردگی کی وجہ سے ہی عوام میں مقبولیت حاصل کی۔جسٹس ثاقب نثار نے چیف جسٹس کا منصب سنبھالتے ہی اپنی کارکردگی سے لوگوں میں اپنا مقام بنایا اور کم ہی عرصہ میں عوام میں مقبول ہو گئے۔