کراچی(نیوزڈیسک) اوپن مارکیٹ میں ڈالر 50 پیسے مہنگا ہوگیا جس کے بعد نیا ریٹ 140 روپے 20 پیسے مقرر ہوا تاہم انٹربینک مارکیٹ میں مستحکم رہا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پر ڈالر کا ریٹ پھر چڑھ گیا جس کے بعد 140 روپے 20 پیسے پر لین دین ہوتا رہا۔دوسری جانب انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر مزید استحکام
کے باعث 138 روپے 95 پیسے پر ٹریڈ ہوا۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان کو دو ارب 30 کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔دوست ملکوں سے بھی پیکجز متوقع ہیں جس سے ڈالر کے ریٹ میں اضافہ عارضی ثابت ہوگا اور روپیہ دوبارہ مضبوط پوزیشن میں آجائے گا۔جب کہ دوسری جانب فاقی مشیر تجارت عبد الرزاق دائود نے کہا ہے کہ برآمدات بڑھانے میں تاحال زیادہ بہتری نہیں آئی، برآمدات ابھی تک ہماری خواہش کے مطابق نہیں بڑھیں لیکن کچھ حد تک بہتری ضرور آئی ہے۔ خصوصی گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ برآمدات کے معاملے پر گزشتہ کافی عرصے میں ٹھیک طریقے سے توجہ نہیں دی گئی، ماضی میں ہماری پالیسیاں درآمدات پر رہیں جس وجہ سے ملک کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ برآمدات کو فروغ دینے کے لیے مختلف شعبوں میں کام کیے جائیں گے، اس کے علاوہ تاجروں کو سہولیات فراہم کریں گے۔آئل ریفائنری کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں آئل ریفائنری کی صلاحیت کافی کم ہے۔ دیگر ملکوں کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ یو اے ای کے ساتھ ناراضی ختم ہو چکی ہے، یو اے
ای کے ساتھ معاہدوں کو جلد حتمی شکل دیں گے، اس کے علاوہ یو اے ای 6 سے 7 ارب ڈالر کا تیلسالانہ فراہم کرے گا۔ مشیر تجارت نے کہا کہ چین کی طرف سے ہر شعبے میں بھرپور تعاون مل رہا ہے، چین نے اپنی کرنسی میں ہمارے ساتھ تجارت کرنے کی بات کی ہے، چینی کرنسی میں تجارت سے پاکستان کو فائدہ ہو گا، چین پاکستان سے چاول، گندم اور چینی درآمد کرے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ڈالر کی قیمت بڑھانا اسٹیٹ بینک کا کام ہے، آنے والے دنوں میں روپے کی قدر میں بہتری آئے گی جبکہ ڈالر139-140پر رہے گا۔ٹیکس کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ ٹیکس اکھٹا کرنے کے لیے اصلاحات کی ضرورت ہے، فعال ٹیکس ٹیرف بنا کر ٹیکس اسٹرکچر کو استحکام دیں گے۔اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نوکریاں پیدا کرنے کے لیے صنعتیں لگائی جائیں گی۔