لاہور (نیوزڈیسک) :صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے بھارت پر شدید تنقید کی ہے ان کا کہنا ہے کہ بھارت میں بچوں کو حافظ سعید کا نام لے کر سلایا جاتا ہے کہا جاتا ہے کہ سو جاؤ نہیں تے حافظ سعید آ جائے گا۔۔فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ کبوتر سے ڈرنے والے کرتارپور راہداری کھولنے کی تقریب میں پاکستان نہ آئے۔انہوں نے کہا کہ فلموں میں ڈائیلاگ
مارنا آسان ہے لیکن عمل کرنا مشکل ہے۔ دو چار کشمیری بھی بھارت سے سنبھالے جاتے ہیں ۔ایک کبوتر آتا ہے تو پورے بھارت کی سانسیں خشک ہوجاتی ہیں۔ چار کشمیری پٹھان کوٹ آتے ہیں اور ہفتہ ہفتہ پوری بٹالین کو انگلیوں کو نچاتے ہیں۔ہم تو پر امن لوگ ہیں اور اس کا ثبوت ہم نے کرتارپور راہدری کھول کر دیا ہے۔ خیال رہے گذشتہ روزوزیراعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری کاسنگ بنیاد رکھا۔ ۔ان کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج ہر آنکھ اور چہرے پر خوشی دیکھ رہا ہوں۔ عمران خان کرتاپور راہدری کی تقریب میں کشمیر کا ذکر کرنا نہ بھولے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان صرف ایک مسئلہ ہے اور وہ ہےمسئلہ کشمیر۔ دنیا کا پر مسئلہ وہ سکتا ہے تو مسئلہ کشمیر کیوں نہیں حل ہو سکتا؟۔دنیا چاند پر پہنچ گئی ہے کون سا ایسا مسئلہ ہے جو ہم حل نہیں کر سکتے لیکن اس کے لیے ایک ارادہ اور خواب چاہئیے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جس طرحسدھو کو پاکستان میں پیار ملا اسی طرح مجھے بھیبھارت میں پیار ملا تھا،پاکستان اور بھارت کی عوام آپس میں دوستی چاہتی ہے بس لیڈر شپ کو ایک پیج پر آنا ہو گا۔ وزیراعظم عمران خان نے
مزید کہا کہ نوجوت سنگھ سدھو پر بھارت میں تنقید کی گئی۔سمجھ نہیں آتا کہ امن کی بار کرنے والے پر کیوں تنقید کی جا رہی ہے۔پاکستانمیں مجھے سدھو کی مقبولیت دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ وہ یہاں سے الیکشن لڑیں گے تو جیت جائیں گے۔وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت اورپاکستان کے معاملے میں دونوں طرف سے غلطیاں ہوئیں جب تک ہم ماضی کی زنجیریں نہیں توڑیں گے ہم آگے نہیں بڑھیں گے،ماضی ہمیں سبق سکھاتا ہے۔