لاہور(ویب ڈیسک) نقص امن کے خدشے کے پیش نظر گزشتہ روز سے قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے تحریک لبیک کے کارکنان اور قیادت کیخلاف آپریشن کیا اور علامہ خادم حسین رضوی سمیت 500 سے زائد رہنماؤں اور عہدے داروں کو گرفتار کرلیا گیا ہےاور اب اطلاعات ہیں کہ علامہ خادم حسین رضوی کو 30 دن کیلئے نظربند کردیاگیا اور اس ضمن
میں نوٹیفکیشن بھی جاری کردیاگیا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک کو کل 25 نومبر کو احتجاج سے روکنے کے لیے پارٹی کے سربراہ خادم حسین رضوی سمیت اہم رہنماؤں اشرف آصف جلالی اور پیر افضل قادری کو رات گئے گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد سرکردہ عہدیداران اور کارکنوں کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں اور ملک بھر سے اب تک 500 سے زائد افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔ذرائع کے مطابق گرفتار شدگان میں مساجد کے ائمہ اور خطیب بھی شامل ہیں۔ پولیس کریک ڈاؤن کے بعد تحریک لبیک، سنی تحریک اور ان کی حامی مذہبی جماعتوں کے بہت سے سرگرم رہنما اور کارکنان روپوش ہوگئے ہیں۔راولپنڈی، فیصل آباد، حیدرآباد، وزیرآباد، پتوکی، شور کوٹ، کوٹ رادھا کشن، رینالہ خورد، فیروزوالہ، گوجرانوالہ، شیخوپورہ، عارف والا، سیالکوٹ، گجرات، کھاریاں، لالہ موسیٰ، جلالپور جٹاں میں بڑی تعداد میں ٹی ایل پی سے وابستہ افراد کی گرفتاریاں ہوئی ہیں۔ اسلام آباد سے گرفتار 100 کارکنان کو اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا ہے۔