اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کی جانب سے غیرقانونی اثاثوں کی مجموعی مالیت کے 50 فیصد ٹیکس و جرمانے کے بجائے (ن) لیگ کے دور حکومت میں اعلان کردہ ایمنسٹی سکیم سے استفادہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ایف بی آر نے وزیر مملکت برائےریونیو حماد اظہر کو تفصیلی رپورٹ جمع کرادی۔روزنامہ جنگ
کے مطابق ایف بی آر کے سینئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کو بتایا علیمہ خان نے چھپائے جانیوالے ملکی و غیر ملکی اثاثہ جات پر 25فیصد ٹیکس اور25 فیصد جرمانہ ادا نہیں کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ علیمہ خان نے سابق حکومت کی جانب سے ملکی وغیر ملکی اثاثہ جات کو قانونی حیثیت دلوانے کیلیے متعارف کردہ ایمنسٹی سکیم کے تحت اپنے غیرقانونی ملکی و غیرملکی اثاثہ جات ظاہر کئے ہیں۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان نے دبئی میں پراپرٹی چھپانے کے جرم میں بھاری جرمانہ اور ٹیکس ادا کردیا ۔نجی نیوز چینل جیو نیوز کے مطابق علیمہ خان نے دبئی کی کروڑوں روپے مالیت کی جائیداد کا 50فیصد ایف بی آر کو دے دیا ،انہوں نے یہ رقم 25فیصد ٹیکس اور 25فیصد جرمانے کی مد میں ادا کی ۔علیمہ خان کو 25فیصد جرمانہ جائیدادیں چھپانے کے جرم میں کیا گیا ۔علیمہ خان کے وکیل نے ڈی جی ایف آئی اے کو ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر اس حوالے سے آگاہ بھی کردیا ہے ۔واضح رہے کہ علیمہ خان نے ایف آئی اے لاہور کو تحریری جواب میں دبئی پراپرٹی خریدنے کے لیے ذرائع آمدن بتائے تھے ۔
تحریری جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دبئی کی پراپرٹی بیرون ملک بزنگ ڈیلنگ کے ذریعے خریدی تھی ۔