دنیا میں اربوں انسان ہیں لیکن ہر چہرہ دوسرے سے مختلف ہے۔چہرے کے خدوخال بھی مختلف خصوصیات کی عکاسی کرتے ہیں۔چہرہ پڑھنے کا فن زمانہ قدیم سے چلا آرہا ہے۔اس کا آغاز چین سے ہوا۔ عام طور پر چہرے کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے-پہلا حصہ ،پیشانی،دوسرا حصہ، آنکھ اور ناک کے درمیان، جبکہ تیسرا ناک کی نوک سے لے کر
تھوڑی کے نچلے حصے تک-اگر درج بالا حصوںمیں مطابقت ہو تو چہرہ کافی اچھا سمجھا جاتا ہے۔ پیشانی – پیشانی کی چوڑائی 4 سے 5 انچ تک ہو تو وہ شخص خوشحال اور کامیاب ہوگا بے ڈھنگ اور تنگ پیشانی والا شخص مشکل قسم کا ہوگا۔اگر کسی کی پیشانی تکونی زاویہ ظاہر کرتی ہو تو وہ شخص ناخوش اور گھریلو مسائل سے دوچار ہوسکتا ہے۔بال پیشانی کے درمیان سے نیچے کی طرف جُھکے ہوئے ہوں تو وہ شخص نسوانیت کی طرف مائل ہو سکتا ہے۔پیشانی پر بالوں کی لائن اگر انگریزی حرف ” M “ کی شکل ظاہر کرے تو ایسے لوگ خوش قسمت ہوتے ہیں۔اس طرح کے لوگ سائنس داں ، موسیقار یا ادیب ہوتے ہیں ۔پیشانی بہت بڑی اور نشیب و فراز والی ہو تو وہ شخص ذہنی مریض ہو سکتا ہے۔جس شخص کی پیشانی پُر گوشت ہو وہ شخص بڑا خود پسند،بلند حوصلہ اور مغرور ہوگا۔ آنکھیں- آنکھیں اپنے حجم کے لحاظ سے اگر معمول سے بڑی ہوں تو ایسا شخص نہایت ذمہ دار اور بہادر ہوتا ہے۔چہرے کے مقابلے میں چھوٹی آنکھوں والا شخص (مرد ) ضدی طبعیت اور گُھنی طبعیت کا مالک ہوسکتا ہے جبکہ چھوٹی آنکھیں رکھنے والی خاتون میں حسد کا مادہ زیادہ ہوتا ہے۔لیکن
اگر ایسی عورت کا دل جیت لیا جائے تو پھر تازندگی وفادار رہتی ہیں۔اگر کسی خاتون کی آنکھیں چھوٹی ہونے کے ساتھ ساتھ گول بھی ہوں تو یہ بےوفا ہونے کی علامت ہے۔چھوٹی سیاہ اور چمکتی ہوئی آنکھیں جن کے ساتھ اگر گھنے سیاہ ابرو بھی ہوں تو یہ مکاری اور معاملہ فہمی کو ظاہر کرتی ہیں۔ متوسط آنکھ باحیا اور نادار لوگوں سے نسبت رکھنے کا پتہ دیتی ہیں۔جس شخص کی آنکھ جتنی زیادہ روشن ہوگی وہ اتنا ہی بیماری اور مشکلاتِ دنیاوی سے محفوظ رہے گا۔اور اُس پر کسی قسم کے جادو وغیرہ کا بھی اثر نہیں ہوسکے گا۔ گُفتگو کے وقت آنکھیں اِدھر اُدھر گھمانے والا شخص فریبی،بد خصلت اور دھوکے باز ہوگا۔کن انکھیوں سے دیکھنے والے اشخاص تنگ دل مطلب پرست اور بے مروت ہونگے ایسے لوگوں کے دلوں پر محبت کا اثر کم ہی ہوتا ہے۔نیلی آنکھوں والے مزاج میں معتدل اور محبت کرنے والے ہوتے ہیں۔سبزی مائل آنکھوں والے بے صبر ہوتے ہیں۔سرخ آنکھوں والے مخالف صنف کی کمزوریوں سے فائدہ اُٹھاتے ہیں۔ ناک۔ جس شخص کی ناک لمبی اور اُس کے نیچے کا حصہ گول ہو تو وہ کاروباری شخصیت کا حامل ہوسکتا ہے۔جبکہ لمبی ناک اگر نیچے کی طرف جھکی ہو تو ایسا شخص دنیاوی ترقی کی بلندیوں کو چھو سکتا ہے۔چھوٹی ناک والے اشخاص جلد باز اور خیالی پلاؤ پکانے میں ماہر ہوتے ہیں ۔چوڑی ناک والا شخص حساس،سرگرم اور پُر اُمید ہوتا ہے ۔پتلی ناک والے نازک طبع ،سلجھی ہوئی شخصیت کے ساتھ ساتھ خود غرضی کی طرف بھی مائل ہوسکتا ہے۔ناک درمیانی ہو تو ایسے لوگ رحمدل، نرم مزاج، اور سخی ہوتے ہیں۔اگر ناک کی نوک نکلتی ہوئی ہو تو ایسی عورتیں نہایت فسادی ہوتی ہیں۔ کان۔ اگر کان کی اندرونی ساخت چوڑی ہو تو ایسے لوگ موسیقی سے لگاؤ رکھتے ہیں جبکہ کان کی بیرونی ساخت اوپر کی جانب نوک دار ہو تو ایسے اشخاص خوش مزاج اور سُلجھی ہوئی طبعیت کے مالک ہوسکتے ہیں ۔اگر کان کا بالائی حصہ آنکھوں کی سطح سے بلند ہو تو ایسے لوگ عقلمند اور ذہین ہوتے ہیں۔چھوٹے کان والے اشخاص کو قیافہ شناسی میں بےوقوف اور جاہل سے تعبیر کیا جاتا ہے- ہونٹ- اگر ہونٹ بھاری ہوں تو ایسے لوگ کافی جذباتی اور رومان پسند ہوتے ہیں۔جس شخص کے ہونٹ کُھلے رہتے ہوں تو اُس کی شخصیت مزاحیہ اور نمائش پسند ہوگی۔پتلے ہونٹوں والے افراد خرچ کے معاملے میں کافی محتاط ہوتے ہیں۔البتہ اگر ہونٹ کا نچلا حصّہ کافی نمایاں ہو تو ایسا شخص حاسد اور کینہ پرور بھی ہوسکتا ہے۔جن لوگوں کے دہانے پھیلے ہوئے ہوتے ہیں وہ بدمعاشی کی طرف مائل ہوتے ہیں۔سرخ ہونٹ خوش قسمتی کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔ ابرو۔ جس شخص کے ابرو یعنی بھویں آنکھ کے بہت قریب ہوں تو یہ عقل مندی کی علامت ہیں۔اگر دونوں بھویں ایک دوسرے سے بہت زیادہ دور ہوں تو ایسا فرد سنگدل ہوگا اور یہ بےوقوفی کی علامت ہے۔ابرو کشیدہ ،باریک،اور کمان کی مانند خمدار ہوں تو وہ شخص دولتمند ،عقلمند اور صاحبِ عزت ہوگا۔ابرو پر بال نہ ہوں یا بہت کم ہوں تو ایسا شخص مفلس اور کم ہمت ہوگا ۔موٹی اور سخت ابرو غربت کو ظاہر کرتی ہیں۔اگر دونوں ابرو کے درمیان خالی جگہ زیادہ ہو تو وہ غصے والا اور اگر جگہ کم ہو ابرو میں تو وہ دلیر اور سچا دوست ثابت ہوگا۔ موٹی اور پُر گوشت گردن والے لوگ امیر اور انصاف پسند ہوتے ہیں۔ٹیڑھی گردن مفلسی کی علامت ہے۔نازک گردن عقلمندی اور صلح پسندی کی علامت ہے ( یعنی تمام لڑکیاں عقلمند اور صلح جو ہوتی ہیں ) 🙂 😉 چھوٹی گردن چالاکی کی علامت ہے ۔چوڑی گردن بے وقوفی کی علامت ہے۔لمبی گردن والے مرد بےوقوف جبکہ عورتیں چالاک،معاملہ فہم اور عزتِ نفس کا خیال رکھتی ہیں۔اگر گردن پر ایک سیدھی لائن ہو تو عمر دراز ہوگی اگر دو لکیریں ہوں تو ایسا شخص نیک طبعیت ،صاحبِ ہنر اور دولت مند ہوگا۔اگر تین لائن ہو تو دولت مند کے ساتھ فعلِ بد کا عادی ہوگا۔اگر چار لائن ہو تو طبعیت پریشان اور بےقرار رہے گی۔(ویسے اتنی لمبی گردن کے چار لائن ہوں کسی کی نہیں ہو سکتی تو پریشان نہ ہونا اہلِ محفل :p ) رخسار۔ جس شخص کے رخساروں پر مسکراتے ہوئے گڑھے پڑتے ہوں وہ شخص بہت دولت مند ہوگا۔ رفتار- آہستہ چلنے والے لوگوں کا حافظہ کمزور اور خراب ہوگا۔تیز رفتار اور چھوٹے قدم اُٹھانے والے اشخاص بلند خیال،شائستہ طبعیت اور ہر کام میں دلیر اور ثابت قدم ہوتے ہیں۔ترچھی چال چلنے والا شخص بزرگوں کی خدمت کرنے والا ہوگا۔جس کا قدم بڑا اور چلنے میں برابر نہ ہو وہ شخص لالچی حاسد بےوقوف اور بدی کرنے والا ہوگا۔جُھک کر چلنے والے لوگ عاقل دانا اور محنتی ہوتے ہیں۔جو شخص بات کرتے وقت ہاتھ اور پاؤں کو حرکت دے وہ فضول بے عقل اور غیبت کرنے والا ہوگا۔جو شخص ایک جگہ پر چین سے نہ بیٹھے وہ حاسد اور جھگڑالو ہوگا۔