لاہور(نیوزڈیسک) معروف صحافی نصرت جاوید کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے آسیہ بی بی کے معاملے میں ایک کلئیر پوزیشن لے لی ہے۔اب وزیراعظم عمران خان نے چین کے دورے پر بھی جانا ہے۔اور یہ دورہ بہت اہم ہے، سی پیک کے حوالے سے خاص بین الاقوامی دباؤ ہے تو یہ تمام باتیں چین کے دورے میں زیر بحث آئیں گی۔عمران خان آج وفاقی
کابینہ کا اجلاس بلا رہے ہیں۔ لیکن میرے خیال سے وزیراعظم عمران خان کو چین جانے سے پہلے کابینہ کی دفاعی کمیٹی کا اجلاس بلانا چاہئیے۔جس میں تمام سروسز چیف ہوں۔تمام انٹیلجنس اداروں کے سربراہ ہوں اور وہاں پر چاروں وزراء اعلیٰ بھی ہوں۔جس میں سندھ کے وزیر اعلیٰ بھی ہوں گے تو اس سے ایک پیغام جائے گا کہ تمام ادارے اورحکومت ایک پیج پر ہیں۔ جس میں اپوزیشن جماعت کا بھی ایک وزیر اعلیٰ موجود ہے۔ جس کے بعد یہ پیغام جائے گا کہ کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ وہ اس صورتحال سے کوئی فائدہ اٹھا سکے۔خیال رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے آسیہ بی بی کیس کا فیصلے آنے کے بعد ملک کے کئی شہروں میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال کے بعد قوم سے ہنگامی خطاب کیا ۔وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب کے دوران کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پرجوزبان استعمال ہوئی اس پر آپ سے بات کرنے پرمجبورہوں۔ جوججزنے فیصلہ دیا وہ آئین کے مطابق دیا ہے۔ ہم نے پہلی بار او آئی سی میں معاملہ اٹھایا اور یو این میں معاملہ اٹھایا۔ کسی کاایمان اس وقت تک مکمل نہیں ہوتاجب تک نبی کریم ﷺسےعشق نہیں کرتا۔ نبی کریم
صلی اللہ علیہ والہٰ وسلم کی شان میں گستاخی آزادی رائے نہیں۔ ہم نبی کریم ﷺکی شان میں کسی قسم کی گستاخی نہیں دیکھ سکتے۔ تاہم آسیہ بی بی کیس پر ججز نے آئین و قانون کے مطابق فیصلہ دیا ہے۔ پاکستان کا آئین و قانون قرآن کے تابع ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پرچھوٹے سے طبقے نے ردعمل دیا ہے۔ مدینہ کی ریاست کے بعد پاکستان واحد ملک ہے جو
اسلام کے نام پر بنا۔ اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں کوئی قانون اسلام کے منافی نہیں ہوسکتا۔ بعض لوگ فوج اور جرنیلوں کوکہہ رہے ہیں کہ آرمی چیف کیخلاف بغاوت کریں۔ فیصلے کے بعد بعض لوگ کہہ رہے ہیں کہ سپریم کورٹ کےججرواجب القتل ہیں۔ جوزبان استعمال کی گئی کون سی حکومت چل سکتی ہے۔ اس معاملے میں حکومت کا کیا قصورہے۔ سپریم کورٹ کے ججوں نے جو فیصلہ دیا وہ آئین کے مطابق ہے۔ یہ لوگ کوئی اسلام کی خدمت نہیں کررہے،یہ ملک دشمن عناصراس قسم کی باتیں کرتے ہیں۔