لاہور(ویب ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان کے سعودی عرب میں پرتپاک استقبال اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کانفرنس میں مرکزی خطاب نے دنیاکے سامنے پاکستان کا امیج بہتر بنانے میں مدد دی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان گزشتہ روزسعودی عرب پہنچ چکے جہاں انہوں نے آج بین الاقوامی سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت کی اور سعودی
سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کار کی دعوت دی جس میں بڑے پیمانے پر سعودی سرمایہ کاروں کی جانب سے دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے بڑے بڑے ممالک اور بڑے بڑے سرمایہ کاروں کو خود اس کانفرنس میں مدعو کیا گیا ہے اورمذکورہ کانفرنس میں ان ممالک اور سرمایہ کاروں کو دعوت دی جائے گی کہ وہ آ کر سعودی عرب میں سرمایہ کاری کریں۔ وزیر اعظم کے ساتھ اس وفد میں شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات فواد چوہدری، مشیر تجارت عبدالرزاق داود سیمت متعدد اعلیٰ حکام شامل ہیں۔ اس موقع پروزیراعظم کو جس طرح کی پذیرائی ملی اسکی مثال حالیہ عرصے میں نہیں ملتی۔سابق وزیر اعظم نواز شریف جب ورلڈ اکنامک فورم میں شرکت کے لیے ڈیوس گئے تھے تب ان کو خطاب کرنے تک کا موقع نہیں کیا گیا تھا غیر ملکی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو دورہ ڈیوس کے دوران ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کرنے سے اس لیے روکا گیا کیونکہ ان پر کرپشن کے الزامات عائد ہیں اور ان الزامات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ اسی طرح جب نواز شریف 34 ملکی اتحاد کے سلسلے
میں منعقدہ تقریب میں شرکت کے لیے سعودی عرب پہنچے تھے ، تب انکو اس تقریب میں بھی خطاب کی اجازت نہیں مل سکی تھی جبکہ اختتامی مراحل میں بھی انکو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا جبکہ گزشتہ روز جب وزیراعظم عمران خان سعودی عرب پہہنچے تو مدینہ کے گورنرنے انکا استقبال کیا جبکہ ریاض پہنچنے پر بھی وزیر اعظم پاکستان کا پر تپاک استقبال کیا گیا ۔اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کو اس کانفرنس میں مرکزی خطاب کرنے کا موقع بھی دیا گیا جس میں وزیر اعظم نے پاکستانی موقف کو دنیا کے سامنے رکھا اور دنیا بھر سے آئے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔