میاں نواز شریف نے ڈیفنس میں عام شہریوں کے ساتھ نماز جمعہ ادا کیا ، نواز شر یف کے اس عمل کے بارے میں سوشل میڈیا صارفین نے ملی جلی رائے کا اظہا کیا ایک صارف کا کہنا تھا”جب وزیر اعظم تھا تب عید کی نماز بھی لندن جاکر اپنے بچوں کے ساتھ انکے کمرے میں پڑھتا تھا – آج جب در بدر زلیل ہوتا پھر رہا ہے ، عزت دو کوڑی کی نہیں رہ گئی تو ڈرامے بازی کرنے عوام کے ساتھ کھڑا ہوگیا – پرلے درجے کا کمینہ اور منافق انسان” لیکن کسی کی اس حد تک تذلیل کرنا درست عمل نہیں ، جبکہ حامد فاروق نامی ایک صارف کا کہنا تھا ” ہم بھی اندھے مرید نہیں، نماز پڑھتے دیکھ کر، اس کے ہاتھ چومنے شروغ کر دیں،……..
نماز اسکا ذاتی فعل ہے،……ہمارہ قومی مطالبہ ایک ہی ہے،..قومی مجرم، قوم کی لوٹی ہی اربوں کی دولت واپس کر دے ‘….ورنہ، یہ دکھاوے کی ..’ان کیمرہ نماز’… الله بھی قبول نہیں کرے گا،جبکہ ضمیر شیخ کا کہنا تھا “پاکستانی عوام ایسے ہی کاموں سے آ گے لگتی ہے بڑی دیر کر دی مہرباں آتے آتے” نماز بحرحال ایک ذاتی فعل ہے لیکن اس سب کے باوجود یہ سوچنا چاہیے ہے تو انسان اور مسلمان بھی ہے اللہ سے ہدایت کی دعا کرنی چاہیے نہ کہ ہر فعل کو ہی غلط نظریہ سے دیکھا جائے
ویڈیو دیکھیں