لاہور سمیت پنجاب کے کئی شہر بدترین سموگ کی لپیٹ میں ہیں اور اس کی وجہ بھارت سے آنے والے دھوئیں کو قرار دیا جا رہا ہے لیکن اب اس حوالے سے ایسا دعویٰ سامنے آ گیا ہے کہ کوئی پاکستانی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ ایکسپریس ٹربیون کی رپورٹ کے مطابق ہمارے اکثر حکام اور ماہرین کہہ رہے ہیں کہ بھارتی پنجاب میں دھان کی کٹائی کے بعد باقیات کو بڑے پیمانے پر آگ لگائی جاتی ہے جس سے اٹھنے والا دھواں ہمارے ہاں سموگ کا باعث بن رہا ہے۔ سپیس اینڈ اپر ایٹماسفیئر ریسرچ کمیشن کے مطابق سیٹلائٹ کے ذریعے دیکھا گیا ہے کہ بھارتی پنجاب میں فصلوں کی باقیات کو 2ہزار 620جگہ پر بڑے پیمانے پر آگ لگائی گئی ہے جبکہ پاکستانی پنجاب میں اس طرح کے صرف 27واقعات دیکھے گئے ہیں۔ تاہم اب کچھ حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں سموگ کی وجہ بھارت سے آنے والا یہ دھواں نہیں بلکہ عرب ممالک میں اٹھنے والے ریت اور مٹی کے طوفان ہیں۔
انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر جنرل آصف شجاع کا کہنا تھا کہ ”ہر سال مشرق وسطیٰ کے ممالک، بالخصوص عراق، شام اور ایران میں ریت اور دھول مٹی کے بڑے طوفان آتے ہیں جو فضاءمیں دھول کے بادل بنا دیتے ہیں۔یہ بادل ہزاروں کلومیٹر کا سفر کرکے پاکستان سمیت دوسرے کئی ممالک میں پہنچ جاتے ہیں اور وہاں سموگ کا باعث بنتے ہیں۔ یہ بادل سال میں دو بار اپریل جون اورستمبر نومبر کے مہینوں میں بنتے اور دوسرے ممالک میں پہنچتے ہیں۔اس بار چونکہ مشرق وسطیٰ میں خشک سالی رہی اس لیے طوفان شدید تھے، جس کی وجہ سے اس بار پاکستان میں بھی سموگ زیادہ شدید ہے۔دھول مٹی کے یہ بادل پاکستان پہنچ کر تھر کے صحرا میں اٹھنے والے ریت کے طوفانوں سے بننے والے ویسے ہی بادلوں کے ساتھ مل جاتے ہیں۔“ آصف شجاع کا کہنا تھا کہ ”گزشتہ برس صرف عراق میں ایسے 122طوفان آئے جنہوں نے 283دن تک آسمان کو ڈھانپے رکھا۔