ناگہانی آفات سے محفوظ رکھنے والا وہ روحانی وظیفہ جو انسان کی تیسری آنکھ کھول دیتا ہے بصیرت کی آنکھ

انسان چاہتا ہے کہ اس کی ظاہری آنکھ کے ساتھ ساتھ اسکی وہ تیسری آنکھ بھی کھل جائے جو مخفی دنیا کو دیکھ سکتی بلکہ دوسروں کے اندر جھانکنے کی صلاحیت بھی بیدار کردیتی ہے۔اللہ کریم کے اسم مبارک یابصیر کے ذاکرین کو یہ نعمت حاصل ہوجاتی ہے ۔


اللہ کریم کی ذات بصیر وہ ذات ہے جو اپنی مخلوق کے ہر ظاہر اور پوشیدہ فعل اور عمل کو دیکھ رہی ہے۔ اس اسم مبارک کے عامل پر زمین اور آسمان کے تمام راز منکشف ہو جاتے ہیں۔ دنیا کی کوئی رکاوٹ اس کی نظر میں خلل نہیں ڈال سکتی۔ وہ ہزاروں میل دور تک دیکھ سکتا ہے اور چاہے تو ہزاروں میل جو کچھ غلط ہو رہا ہے اس کو روک لے۔ اس ورد کے عامل سے کوئی راز پوشیدہ نہیں رہ سکتا۔اس کا ورد کرنے اور نقش پاس رکھنے سے کشف کی نعمت حاصل ہوتی ہے۔اہل تحقیق فرماتے ہیں کہ جو شخص اس اسم کا ورد کرے اور اپنی چشم کو عیوب خلق اور امر خلاف شروع سے روکے تو اللہ تعالیٰ اسے ظاہری اور باطنی بینائی عطا فرماتے ہیں ۔ تنہائی میں رہ کر اس اسم کا ورد کرنے والا ہر قسم کی برائی سے دوررہتا ہے۔
جو شخص نا گہانی آفات سے محفوظ رہنا چاہے تو اسے چاہئے کہ روزانہ عصر کی نماز کے بعد اس یابصیراکیالیس سومرتبہ پڑھنے کا معمول بنا لے اور اگر ایسا کرے تو اس پر حق تعالیٰ کی رحمت حاصل ہو گی اور وہ نا گہانی آفات سے محفوظ رہے گا۔
۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں