دوسروں کو کتا کاٹتا ہے انسان نہیں

ایک کتے نے ایک صحرا نشین نے پائوں کو اس بری طرح سے کاٹ کہ بے چارے کو درد کی وجہ سے رات کو نیند نہ آئی ۔ اس کی ایک چھوٹی سی لڑکی تھی ۔

اس نے باپ کو درد سے کراہتے دیکھا تو بھولپن سے باپ پر خفا ہونے لگی کہ ’’ بابا آخر تمھارے منہ میں دانت نہ تھے تم نے کتے کو کیوں نہیں کاٹا ‘‘۔

باپ بے اختیار ہنس پڑا اور کہا کہ ’’جان پدر دوسروں کو کاٹنا کتوں کا کام ہے آدمی کتوں کو نہیں کاٹتے‘‘۔ کوئی آدمی بروں کے مقابلے میں تھوڑا سا برا بن جائے لیکن اس کے لیے کتا بننا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں