جس طرح چہرے کی شادابی اچھی صحت کی علامت ہے اسی طرح چہرے پر نکلنے والے دانے صحت کے مختلف مسائل کی نشاندہی کرتے ہیں، لیکن اکثر لوگوں کو معلوم نہیں کہ چہرے کے مختلف حصوں پر نکلنے والے دانوں کا تعلق کس قسم کی بیماریوں سے ہوتا ہے۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل ڈرمل انسٹیٹیوٹ کی ایجوکیشن منیجر اور ماہر جلد ایما ہاٹسن نے چہرے کے دانوں اور مختلف بیماریوں کے تعلق کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ”ہمارا چہرہ ایک نقشے کی طرح ہے جو ہمیں بتاتا ہے کہ ہمارے جسم کے مختلف حصوں میں کیا ہورہا ہے ۔ چونکہ ہمارے ماتھے کا تعلق معدے اور مثانے سے ہوتا ہے لہٰذا ماتھے پر نکلنے والے دانوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ معدے یا مثانے میں مسائل ہیں۔اسی طرح ہمارے جسم میں ہارمونز کی تبدیلیوں کے اثرات ہماری ٹھوڑی پر ظاہر ہوتے ہیں، یعنی اگر آپ کی ٹھوڑی پر دانے نکلتے ہیں تو آپ کو اپنے جسم میں ہونے والی ہارمونز کی تبدیلیوں کے بارے میں ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کرنا چاہیے۔
سی طرح ہمارے گال ہمارے پھیپھڑوں کے آئنہ دار ہوتے ہیں۔ جب ہمارے پھیپھڑے کسی بیماری سے دوچار ہوتے ہیں تو اس کے اثرات گالوں پر دانوں کی صورت میں بھی نظر آتے ہیں ۔ مثال کے طور پر جب موسم بہار میں ماحول میں پولن کی کثرت ہوتی ہے تو لوگوں کو سانس کے مسائل درپیش ہوتے ہیں، اور ایسی صورت میں عموماً گالوں پر دانے نکلنے کا مسئلہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
بھنوﺅں کے درمیان نکلنے والے دانے ہمارے جگر کے مسائل کی نشاندہی کرتے ہیں، جبکہ دودھ اور دہی جیسی غذاﺅں میں موجود لیکٹوز نامی مادے کو جسم قبول نہ کرے تو ایسی صورت میں بھی بھنوﺅں کے درمیان دانے نکل سکتے ہیں۔ جسم میں فائبر کی کمی یا خواتین کے مخصوص ایام کے مسائل کی صورت میں عموماً ہونٹوں پر دانے نکل آتے ہیں۔ فائبر سے بھرپور خوراک کھانے سے یہ دانے ختم ہوجاتے ہیں اور اسی طرح خواتین کے مخصوص ایام گزرنے کے بعد بھی عموماً ہونٹوں پر نکلنے والے دانے ختم ہوجاتے ہیں۔