اسلام آباد(ویب ڈیسک) پنجاب اور وفاق میں مزید تبدیلیوں سے متعلق کل اہم فیصلہ متوقع ہے، انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس کو مختلف اداروں کی جانب سے متعدد ملنے والی رپورٹس میں وزیراعلیٰ اور گورنر سے متعلق بتایا گیا ہے علاوہ ازیں چھ صوبائی وزراء کوبھی عہدوں سےہٹائے جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ تحریک انصاف میں
گروپنگ کے باعث صوبائی اور وفاقی بیورو کریسی بھی پریشانی میں مبتلا ہے ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کو ماہ رمضان کے مہینے میں تبدیلیاں نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا اور مزید حالات بہتر ہونے کیلئے حامی بھری گئی تھی تاہم مختلف اداروں کی رپورٹس کی روشنی میں پنجاب اور وفاق میں مزید تبدیلیاں ناگزیر ہوچکی ہیں اور اس سلسلے میں متعدد نامور شخصیات کو بھی عہدوں سے ہٹائے جانے کا امکان ہے۔ وزیراعظم کو رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں جب تک حکومت مضبوط نہیں ہوگی اس وقت تک وفاق بھی لڑکھڑاتا نظر آئیگا،ذرائع کے مطابق پنجاب میں 2 معتبر شخصیات کو عہدوں سے ہٹائے جانے سے متعلق خبروں میں تصدیق یا تردید کی خبر 30 اپریل کو ملنے کا امکان ہے۔دوسری جانب خبر کے مطابق زیراطلاعات پنجاب صمصام بخاری نے کہا ہے کہ وفاق یا پنجاب میں حکومت کی تبدیلی دیوانوں کے خواب ہیں۔ نوازلیگ’’چھانگا مانگا‘‘ میں ماہر ہے، لیکن اب اس کی ضرورت نہیں پڑے گی،اپوزیشن کیلئے’’دل کے بہلانے کوغالب یہ خیال اچھا ہے‘‘ کہہ سکتے ہیں۔ وزیراطلاعات پنجاب صمصام بخاری نے بیان میں کہا کہ وفاق یا پنجاب میں
حکومت کی تبدیلی دیوانوں کے خواب ہیں۔ نوازلیگ ’’چھانگا مانگا‘‘ میں ماہر ہے لیکن اس کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کیلئے’’دل کے بہلانے کوغالب یہ خیال اچھا ہے‘‘ کہہ سکتے ہیں۔ میاں صاحب یہ سوچیں کہ فیصلہ ان کے حق میں نہ آیا تو کیا کریں گے۔ صمصام بخاری نے کہا کہ مناسب ہوگا پہلے عدالت نواز شریف کو ’’سرنڈر‘‘ کرنے کا کہے۔