کراچی (ویب ڈیسک) پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کیلئے ایک طرح سے الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے، نیب کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں تحقیقات مکمل کرنے کیلئے سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی ڈیڈلائن میں صرف نو دن باقی رہ گئے ہیں،ذرائع کے مطابق نیب ڈیڈ لائن سے قبل 16میں سے آدھے ریفرنس دائر کرنے جارہا ہے، نیب نے گزشتہ دن سپریم کورٹ
میں دوسری مفصل رپورٹ بھی جمع کروادی ہے اس لئے آنے والے چند دنوں میں ملکی سیاست کا رخ مکمل طور پر بدل سکتا ہے،ان خیالات کااظہارجیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں میزبان تجزیہ پیش کرتے ہوئے کیا۔ نیب جعلی اکاؤنٹس کیس میں کرپشن اور جعلسازی سے متعلق کئی اہم ریفرنسز دائر کرنے جارہا ہے،ذرائع کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات تیز کرنے کیلئے نیب اور جے آئی ٹی نے پانچ مختلف تحقیقات میں ایک ساتھ کام کیا ہے ، ان تحقیقات کو پچیس ملزمان کیخلاف ریفرنسز میں تبدیل کرنے کی تیاری ہورہی ہے جو رواں ماہ کے آخر میں مکمل ہوجائے گی، ممکنہ طور پر پیپلز پارٹی کی قیادت کو آئندہ دنوں میں نیب کا سامنا کرنا پڑے گا۔شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ نیب اور جے آئی ٹی نے کی سب سے اہم تحقیقات سندھ بینک کے ذریعہ اومنی گروپ کو قرضے دینے کا معاملہ ہے، ان تحقیقات کا مرکز ان چوبیس ارب روپے پر ہے جو سندھ بینک نے اپنی صلاحیت سےباہر جاکر اومنی گروپ اور اس کی فرنٹ کمپنیوں کو قرضے کی مد میں دیئے، ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس تحقیقات کے دائرے میں آصف زرداری، اومنی گروپ کے
ڈائریکٹرز، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، اومنی گروپ کے چیف فنانشل آفیسر اسلم مسعود اور آصف زرداری کے مبینہ فرنٹ مین یوسف قدوائی اور ڈاکٹر ڈنشاشامل ہیں، ذرائع کا دعویٰ ہے کہ نیب کو غریب کسانوں کیلئے سندھ حکومت کی طرف سے دی گئی سبسڈی اور بیمار صنعتی یونٹ کے فنڈز میں بدعنوانی کے حوالے سے نئی شکایات ثبوتوں کے ساتھ موصول ہوئی ہیں جس میں اربوں روپے کی ہیراپھیری کا معاملہ ہے۔