اس مسلمان اداکارنے مجھے میرے گھرمیں جنسی ہراساں کیا،اس کے کئی خواتین سے تعلقات ، یہاں تک اداکار نے ایک شادی شدہ خاتون کے ساتھ بھی جنسی تعلقات قائم کر رکھے تھے،بھارتی اداکارہ کامعروف اداکاربارے تہلکہ خیز انکشاف

ممبئی (ویب ڈیسک )بولی وڈ اداکارہ تنوشری دتہ کی جانب سے رواں برس 26 ستمبر کو اداکار نانا پاٹیکر پر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات کے بعد بھارت میں شروع ہونے والی ’می ٹو‘ مہم کے تحت اداکاراؤں کی جانب سے واقعات شیئر کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔’می ٹو‘ مہم کے تحت اب تک جہاں کنگنا رناوٹ سمیت دیگر اداکاراؤں نے اپنے

ساتھ ہونے والی ناانصافی پر بات کی ہے۔اب وہیں سابق مس انڈیا اور اداکارہ نہاریکا سنگھ نے بھی اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی اور نازیبا رویوں پر بات کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ فلم ساز ساجد خان، فلم اور میوزک سیریز کمپنی ٹی سیریز کے چیئرمین بشن کمار اور اداکار نوازالدین صدیقی نے انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا۔اداکارہ نے دعویٰ کیا کہ نوازالدین صدیقی نے انہیں ان کے اپنے ہی گھر میں ایک مرتبہ زبردستی گلے لگانے کی کوشش کی، تاہم اداکارہ نے انہیں زور دے کر خود سے دور کردیا۔یہ پہلا موقع ہے کہ سابق مس انڈیا اور اداکارہ نے ساتھی اداکار نوازالدین صدیقی پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے، اس سے قبل وہ نوازالدین صدیقی پر جھوٹ بولنے اور عورت کا سہارا لے کر اپنی کتاب کو فروخت کرنے کا الزام عائد کر چکی ہیں۔نہاریکا سنگھ نے نوازالدین صدیقی کے ساتھ فلم ‘مس لولی‘ سمیت ‘انور کا عجب قصہ‘ میں کام کر چکی ہیں۔گزشتہ برس اکتوبر میں نہاریکا سنگھ نے نوازالدین صدیقی پر الزام عائد کیا تھا کہ اداکار نے اپنی سوانح حیات ’ایک عام زندگی: ایک یادداشت‘(An Ordinary Life: A Memoir) کو اچھا بنانے اور اسے

فروخت کے قابل بنانے کے لیے عورتوں کا سہارا لیا ہے۔نہاریکا سنگھ کا کہنا تھا کہ نوازالدین صدیقی نے اپنی کتاب میں ان سے اور دیگر خواتین سے متعلق بڑھا چڑھا کر باتیں لکھیں، تاکہ اداکار کی کتاب فروخت ہوسکے۔اپنی کتاب میں نوازالدین صدیقی نے دعویٰ کیا تھا کہ اداکارہ نہاریکا سنگھ سمیت کئی خواتین ان پر مرتی تھیں۔نوازالدین صدیقی کی جانب سے کتاب میں دیگر اداکاراؤں اور خواتین کے حوالے سے کیے گئے دعووں کے بعد ان پر نہاریکا سنگھ اور اداکارہ سنیتا راجور سمیت دیگر خواتین نے مقدمات دائر کیے تھے۔خواتین و اداکاراؤں کی جانب سے مقدمات کے بعد نوازالدین صدیقی نے اپنی کتاب کو فروخت کے لیے پیش نہیں کیا تھا۔تاہم اب ان پر نہاریکا سنگھ نے جنسی طور پر ہراساں کرنے اور نازیبا رویہ اختیار کرنے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق خاتون صحافی سندھیا مینن نے نہاریکا سنگھ کا لمبا چوڑا بیان اپنی ٹوئیٹ میں شیئر کیا، جس میں سابق مس انڈیا نے نہ صرف نوازالدین صدیقی بلکہ ساجد خان اور بشن کمار پر بھی الزامات عائد کیے۔لمبے چوڑے بیان میں نہاریکا سنگھ نے دعویٰ کیا کہ نوازالدین صدیقی نے ان سے تعلقات

بنانے کی کوشش بھی کی۔نہاریکا سنگھ کے مطابق نوازالدین صدیقی نے انہیں بتایا کہ وہ چاہتے ہیں کہ کوئی مس انڈیا یا اداکارہ ان کی بیوی ہوتی۔نہاریکا سنگھ کا کہنا تھا کہ نوازالدین صدیقی نے نہ صرف انہیں زبردستی گلے لگانے کی کوشش کی، بلکہ لوگوں کو یہ کہتے پھرتے تھے کہ نہاریکا سنگھ اچھی اداکارہ نہیں۔نہاریکا سنگھ نے دعویٰ کیا کہ نوازالدین صدیقی کے کئی خواتین سے تعلقات تھے، یہاں تک اداکار نے ایک شادی شدہ خاتون کے ساتھ بھی جنسی تعلقات قائم کر رکھے تھے، جن کے اہل خانہ نے اداکار پر ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا۔سابق مس انڈیا نے الزام عائد کیا کہ ایک بار نوازالدین صدیقی نے انہیں صبح سویرے موبائل پر پیغام بھیجا کہ وہ ان کے گھر کے قریب ہیں، جس پر انہوں نے اداکار کو گھر بلایا، لیکن نوازالدین صدیقی نے گھر میں داخل ہوتے ہی ان کے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کی۔ساتھ ہی اداکارہ نے فلم ساز ساجد خان پر بھی نازیبا رویے کا الزام عائد کیا اور بتایا کہ فلم ڈائریکٹر نے کس طرح ان کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کیا۔علاوہ ازیں نہاریکا سنگھ نے اپنی پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ فلم و میوزک پروڈکشن کمپنی ٹی سیریز کے بشن کمار نے انہیں

’اے نیو لو اشٹوری‘ فلم میں کام کرنے کی پیش کش کی اور انہیں معاہدہ کرنے کے لیے دفتر بلایا۔سابق مس انڈیا نے الزام عائد کیا کہ جب وہ بشن کمار کے دفتر پہنچیں تو انہوں نے اداکارہ کو ایک لفافا دیا، جس میں 500 روپے کے محض 2 نوٹ تھے، جس کے بعد بشن کمار نے اداکارہ کو ایک موبائل میسیج بھی بھیجا اور زیادہ پیسوں کی پیش کش کی۔نہاریکا سنگھ کے مطابق بشن کمار نے انہیں پیغام میں پیش کش کی وہ اس سے کہیں زیادہ پیسے کما سکتی ہیں اگر وہ انہیں کسی رات میں تنہائی میں ملیں۔اداکارہ کے مطابق انہوں نے بشن کمار کو جواب دیا کہ وہ ضرور ان سے ملنا چاہیں گی، تاہم اس کے لیے ایک شرط ہے کہ وہ اپنی بیوی کو ساتھ لے کر آئیں، کیوں کہ اداکارہ بھی ملاقات میں اپنے بوائے فرینڈ کو ساتھ لے کر آئیں گی۔نہاریکا سنگھ کے مطابق ان کے جواب کے بعد پھر کبھی بھی بشن کمار نے ان سے دوبارہ رابطہ یا بات کرنے کی کوشش نہیں کی۔اس کے علاوہ نہاریکا سنگھ نے اپنے بیان میں فیمزم کا پرچار کرنے والی اداکاراؤں اور خواتین کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور دعویٰ کیا کہ ایسی خواتین ہی ان مرد حضرات کا ساتھ دیتی ہیں، جو دیگر خواتین کے ساتھ نازیبا رویہ اختیار

کرتے ہیں۔نہاریکا سنگھ نے اداکارہ نندیتا داس اور کویتا کرشنن کا نام لیتے ہوئے لکھا کہ ایسی فیمنسٹ خواتین کی خاموشی یا ان کی جانب سے خواتین کو ہراساں کرنے والے افراد کے خلاف بات نہ کرنا ہی ان کے دوہرے پن کو ظاہر کرتا ہے۔اداکارہ نے دعویٰ کیا کہ نندیتا داس اور کویتا کرشنن جیسی خواتین اور اداکارائیں ہی خواتین کو ہراساں کرنے والے مرد حضرات کو سہارا دیتی ہیں۔خیال رہے کہ نہاریکا سنگھ 2005 میں مس انڈیا ارتھ بنی تھیں، ان کا تعلق ہندو ذات کے نچلے طبقے سے ہیں۔نہاریکا سنگھ نے اگرچہ 2006 میں فلم ساز راج کنور سے 10 فلموں میں کام کرنے کا معاہدہ کیا تھا، تاہم ان میں سے ایک فلم بھی نہیں بن پائی۔نہاریکا سنگھ نے 2012 میں فلمی کیریئر کا آغاز کیا اور ان کی پہلی فلم ‘مس لولی’ تھی۔نہاریکا سنگھ نے کسی بڑی اور مشہور فلم میں کام نہیں کیا، انہیں فلموں میں اہم کردار دیے جانے کے بجائے مختصر اور سائیڈ کردار دیے گئے۔اداکارہ کا دعویٰ ہے کہ انہیں نچلی ذات سے تعلق رکھنے کی وجہ سے نظر انداز کیا گیا، ساتھ ہی انہیں پروفیشنل کیریئر میں کم ذات ہونے کے طعنے بھی دیے جاتے رہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں