بیت المقدس کے بارے میں ٹرمپ کے اعلان کیخلاف عیسائی بھی میدان میں آ گئے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد دنیا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، ایک جانب عالمی رہنماءاس اعلان کی مذمت کر رہے ہیں ، وہیں دوسری جانب مسلم دنیا میں شہری سڑکوں پر نکل کر امریکی صدر کے اقدام کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، اس احتجاج میں صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ دیگر مذاہب کے لوگ بھی فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ احتجاج کر رہے ہیں، فلسطین کے مسیحی شہریوں نے کرسمس ٹری کی بتیاں بھجا کر امریکی صدر کے اقدامات کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، مغربی القدس میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں اسرائیلی فورسز نے کئی فلسطینیوں کو زخمی کر دیا ہے جبکہ درجنوں شہریوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے، اس احتجاج میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دیگر مذاہب کے لوگ بھی شامل ہیں ۔ فلسطین میں رہنے والے مسیحی باشندوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مغربی کنارے میں واقع ایک کرسمس ٹری کی بتیاں بجھا کر مظاہرہ کیا۔مسیحی ہر سال دسمبر میں کرسمس تقاریب کا انعقاد کرتے ہیں اور فلسطین میں یہ ٹری انہی تقاریب کے لئے روشن کیا گیا تھا مگر امریکی صدر کے اقدامات پر مسیحیوں نے احتجاجا اس کی بتیاں گل کر دی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں