ارب پتی گرفتار سعودی شہزادے تخت سے فرش پر آگئے

سعودی شہزادے گرفتاری کے بعد کمبل اوڑھے زمین پر سو رہے ہیں ، سعودی ذرائع کے مطابق ان تصاویر میں مشرق وسطیٰ کے امیر ترین شہزادوں میں سے ایک شہزادہ الولید بن طلال بھی شامل

ریاض میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کیے گئے سعودی شہزادوں اور ارب پتی سعودی بزنس مین کو ایک ہوٹل میں نظر بند کیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق اس ہوٹل کو شاہی جیل کا درجہ دے دیا گیا۔ ہوٹل میں موجود زیر حراست افراد میں 11شہزادے،38وزراء اور دیگراہم لوگ شامل ہیں۔ تاہم اب ان میں موجود شہزادوں کی زمین پر سونے کی تصاویر منظر عام پر آئی ہیں۔

غیر ملکی اخبار ڈیلی میل نے ان تصاویر کو خصوصی طور پر حاصل کیا جس میں سعودی شہزادے اور ارب پتی بزنس مین ہوٹل کی زمین پر کمبل اوڑھے سو رہے ہیں۔ اگرچہ ان تصاویر میں کسی بھی شخص کی شکل دکھائی نہیں دے رہی لیکن سعودی ذرائع کے مطابق ان افراد میں شہزادہ الولید بن طلال بھی موجود ہیں جو سعودی بادشاہ کے بھتیجے اور مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر کے شئیر ہولڈر سمیت مشرق وسطیٰ کے امیر ترین افراد میں شمار ہوتے ہیں۔

یاد رہے کہ سعودی کے شاہ سلمان نے کرپشن میں ملوث سعودی شہزادوں اور وزرا سمیت کئی افراد کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔ دوسری جانب مشرق وسطیٰ کے دورے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میں کرپشن کے خلاف اس کریک ڈاؤن کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔ انہوں نے شاہ سلمان پر مکمل اعتماد کا اظہار
کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اچھی طرح معلوم ہے کہ وہ کیا کر رہے ہیں، یہ لوگ سالہا سال سے اپنے ملک کو چُونا لگا رہے تھے۔

ان تصاویر کے ڈیلی میل کی سائٹ اور سوشل میڈیا پر آتے ہی صارفین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ زندگی بھر عیش و عشرت سے رہنے والے کرپٹ ترین افراد جلد ہی اپنے انجام کو پہنچ جائیں گے۔ صارفین نے کہا کہ شہزادوں اور امیر ترین افراد کو زمین پر سوتا دیکھ کر یوں لگ رہا ہے کہ جلد ہی یہ لوگ اپنے انجام کو پہنچیں گے۔ یاد رہے کہ فی الوقت مذکورہ ہوٹل میں 11شہزادے،38وزراء اور دیگراہم لوگ نظربند ہیں۔ جبکہ ہوٹل کے تمام لینڈ لائن نمبربھی کاٹے جا چکے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں