تمام مسلمان قرآنِ پاک اور جائے نماز ہمارے حوالے کردیں! چینی حکومت نے مسلمانوں کے خلاف اب تک کا سب بڑا قدم اٹھا لیا

بیجنگ (نیوز ڈیسک آن لائن) چینی حکام اپنے ملک کے شمال مغربی علاقے شن جیانگ میں اسلام مخالف مہم میں تیزی لا رہے ہیں اور انہوں نے اس علاقے میں بسنے والے مسلمانوں پر قانون مزید سخت کردیا ہے ۔چینی پولیس نے شن جیانگ میں بسنے والے مسلمانوں کو حکم دیا ہے کہ وہ اسلام سے تعلق رکھنے والی اشیا حکام کے حوالے کردیں جن میں قرآن پاک کے نسخے اور جائے نماز بھی شامل ہیں ۔قران پاک کے نسخے لیے جانے کا معاملہ ایک مہم کا حصہ ہے جس کے مطابق کوئی بھی مسلمان مذہبی اشیا نہیں رکھ سکتا ۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ”میل آن لائن “کی رپورٹ کے مطابق شن جیانگ میں مقامی حکام نے مسلمانوں کو حکم دیا ہے کہ وہ قرآن پاک کے نسخوں اور جائے نماز سمیت اسلام سے تعلق رکھنے والی اشیاحکام کے حوالے کردیں بصورت دیگر ان مسلمانوں کو سزاﺅں کا سامنا کرنا پڑے گا ۔بتا یا جا رہا ہے کاشغر ،ہوٹن اور دیگر خطوں میں یہ کارروائیاں گزشتہ ہفتے سے جاری ہیں ۔شن جیانگ میں بسنے والے مسلمانوں کے گروہ ایغور کانگرس گروپ کے ترجمان نے بتا یا ہے کہ انہیں چین کی مقامی حکومت کی جانب سے نو ٹی فیکیشن موصول ہوا ہے جس کے مطابق ہر ایک ایغور مسلمان کو اسلام سے تعلق رکھنے والی اشیا کو حکام کے حوالے کرنا ہو گا اور اس سے متعلق چین میں مشہور سوشل میڈ یا ایپ ”وی چیٹ“پر بھی نوٹس شائع کیا گیا ہے ۔ چینی حکام مسلمانوں کی مذہبی سرگرمی اوراسلامی تعلیمات کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہے جبکہ ایسی اشیا جو دہشت گردی کا سبب بن سکتی ہیںجن میں آگ لگانے والی اشیا اور چھریاں شامل ہیں ،ان اشیا کے خلاف بھی کارروائی کی جا رہی ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں