ڈرائونی فلموں کاآپ کی صحت پرکیااثرپڑتاہے؟جان کرآپ کویقین نہیں آئیگا

فلمیں تقریباً ہرکوئی دیکھتاہے اورڈراؤنی فلمیں بھی عموماً پسند کی جاتی ہیں۔ لیکن کیاآپ یہ بات جانتے ہیں کہ ڈراؤنی فلمیں آپ کی صحت پرکیااثرات مرتب کرتی ہیں؟جولوگ ڈراؤنی فلمیں دیکھنے کے شوقین ہیں انھیں یہ جان کربے حد خوشی ہوگی کہ ڈراؤنی فلمیں انسانی صحت پرمثبت اثرات مرتب کرتی ہیں۔ایک حالیہ مطالعہ سے یہ بات پتہ چلتی ہے کہ ڈراؤنی

فلمیں کیلوریز جلانے میں اہم کرداراداکرتی ہیں۔آپ کویہ بات شاید ناقابل یقین لگ رہی ہوگی لیکن یہ سچ ہے۔ویسٹ منسٹریونیورسٹی کے زیراہتمام ہونے والے مطالعے میں یہ بات ثابت کی گئی ہے کہ خوفناک فلمیں دیکھنے سے دوسو (200) کیلوریز برن ہوجاتی ہیں۔لیکن یہ بات بھی طے ہے کہ یہ کیلوریز اسی وقت جل سکتی ہیں جب ان فلموں کودیکھ کرواقعی آپ کوڈرمحسوس ہوگا۔ایک اورتحقیق سے یہ بات ثابت ہے کہ وہ لوگ جوڈراؤنی فلمیں دیکھتے ہیں وہ (184) کیلوریز تک برن کرسکتے ہیں۔یہ اوسطاً اتنی ہی کیلوریز ہیں جتنی چالیس منٹ کی واک کے بعد برن کی جاسکتی ہیں۔ڈراؤنی فلموں کے ذریعے کیلوریز برن اس وجہ سے ہوتی ہیں جب آپ کوڈرلگتاہے تو جسم سے ایڈرینالین برگردی مادہ(نیوروہارمون جوایڈرنیل گلینڈ سے خارج ہوتاہے)ریلیز ہوتاہے۔یہ انتہائی طاقتورمحرک ہوتاہے جوچھوٹی شریانوں کوسکیڑکردل کی دھڑکن کوبڑھادیتاہے۔جس کے نتیجے میں جسم میں موجود چکنائی اوراضافی فیٹ برن ہونے لگتاہے۔یہ بات بھی آپ کے لئے مزید دلچسپ ہوگی کہ خوفناک فلموں کاصرف ایک یہی فائدہ نہیں کہ یہ کیلوریز برن کرتاہے بلکہ صحت کے حوالے سے

اس کے کئی اوربھی فوائد ہیں جنھیں جان کرڈراؤنی فلموں میں آپ کی دلچسپی مزیدبڑھ جائے گی۔کاونٹری یونیورسٹی برطانیہ میں کئے گئے ایک مطالعہ سے پتاچلتاہے کہ وہ لوگ جوڈراؤنی فلمیں دیکھتے ہیں تووہ اسٹریس کاشکارہوجاتے ہیں۔جس کے نتیجے میں ان کے جسم میں خون کے سفید خلیوں میں اضافہ ہوتاہے۔اسٹریس تو وقتی ہوتاہے لیکن اس سے پیداہونے والے وائٹ بلڈ سیل قوت مدافعت بڑھانے میں اہم کرداراداکرتے ہیں۔ریسرچ کے مطابق ڈراؤنی فلمیں دیکھنے والے کے موڈ پرمثبت اثرات مرتب کرتی ہیں۔یہ اس وجہ سے ہوتاہے کیونکہ ان فلموں کودیکھنے سے آپ کشیدگی کاشکاراورپھراس سے باہرآتے ہیں۔جس کے نتیجے میں موڈ فرحت بخش اورپرسکون ہوجاتاہے۔یہ ہارمون کے باعث ہوتاہے جب ڈرزیادہ محسوس ہوتاہے تو یہ بڑھتاہے اورجب تجسس ختم ہوتاہے توانسان بھی پرسکون ہوجاتاہے۔ماہرین کے مشاہدے کے مطابق ڈراؤنی فلمیں دیکھنے سے خصوصاً خواتین کی دماغی صحت (health) بہترہوتی ہے۔ان فلموں کے باعث ہونے والے جذباتی اتارچڑھاؤکے سبب ریلیز ہونے والے ہارمون جیسے گلوٹامیٹ،ڈوپامائن اورسیروٹونن دماغی سرگرمیوں

میں اضافہ کرتے ہیں۔مختصرمدت کے لئے ہی سہی مگریہ عمل دماغ کوایکٹوکردیتاہے۔بات کچھ عجیب ہے لیکن سچ ہے کہ ڈراؤنی فلمیں آپ کوحقیقت پسند بنادیتی ہیں۔فلم دیکھ کرآپ ردعمل اورجذبات کوموازنہ کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔مناسب طریقے سے اختتام،کریکٹرکاانتقام ،حتمی نتیجہ پرپہنچنااورانصاف کااحساس ہوتاہے۔ اس سے کسی بھی کام کو عملی جامہ پہنانے میں مدد ملتی ہے۔کام کوبہترطریقے سے طے کرناہے اورآخرمیں سب اچھاہوناہے جیسی پختہ سو چ پیداہوتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں