” میں پاکستان واپس چلی جاﺅں گی“ شربت گلہ جسے افغان حکومت بڑے پیار سے پاکستان سے واپس لے گئی، اب وہاں کس حال میں ہے؟ ایسی حالت کہ اب وہ دن رات پاکستان کو یاد کرنے لگی

) اپنی نیلی آنکھوں سے دنیا بھر میں شہرت پانے والی شربت گلہ کچھ عرصہ قبل پاکستان چھوڑ کر افغانستان واپس چلی گئی تھی جہاں کی حکومت نے اس کے ساتھ بڑے بڑے وعدے کیے لیکن ان میں سے ایک بھی پورا نہیں کیا گیا جس کے باعث شربت گلہ نے واپس پاکستان آنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔
شربت گلہ گزشتہ سال نومبر میں واپس افغانستان گئی تھیں ، جب انہیں غیر قانونی طور پر پاکستان میں رہنے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا تو افغان صدر اشرف غنی نے اس فیصلے پر کڑی تنقید کی اور شربت گلہ کو افغانستان لے گئے جہاں انہوں نے اسے افغان مونا لیزا قرار دیا اور رہنے کیلئے ایک گھر کی چابی بھی اس کے حوالے کی۔
بھارت کی دوستی میں پاکستان سے دشمنی کی ہر حد پار کرنے والے اشرف غنی کی حکومت نے بے شرمی کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے صرف پاکستان کو نیچا دکھانے کی کوشش کی اور شربت گلہ کو کرائے کے فلیٹ میں ٹھہرادیا۔ اب کئی مہینے ہو گئے ہیں لیکن فلیٹ کا کرایہ ادا نہیں کیا گیا ۔ شربت گلہ کے بھائی نعمت گل نے بتایا کہ افغان حکومت نے جو فلیٹ رہنے کیلئے مہیا کیا تھا اس کا صرف 6 مہینے کا کرایہ اداکیا گیا تھا اور اب 4 مہینے کا کرایہ سر پر چڑھ چکا ہے اور مالک مکان ہر روز دروازہ پیٹتا ہے۔
افغان ویب سائٹ نن ایشیا نے دعویٰ کیا ہے کہ شربت گلہ اپنی حکومت کے رویے سے مایوس ہو کر پاکستان واپس جانے کے بارے میں سوچ رہی ہے۔ افغان تجزیہ کار ڈاکٹر فیض محمد زالند نے بتایا شربت گلہ نے دھمکی دی ہے کہ اگر حکومت نے وعدے پورے نہ کیے تو وہ ایک بار پھر غیر قانونی طریقے سے سرحد پار کرکے پاکستان چلی جائے گی۔
شربت گلہ کا کہنا ہے ’افغانستان میں تو صرف میں پیدا ہوئی ہوں میرا گھر تو پاکستان ہے اور میں نے اسے ہمیشہ اپنا ملک سمجھا ہے، میں نے پاکستان میں ہی رہنے اور مرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن حالات کی وجہ سے آج اس نہج پر پہنچ گئی ہوں‘۔
واضح رہے کہ جب شربت گلہ کو گزشتہ سال اکتوبر میں پاکستان میں گرفتار کیا گیا تو افغان حکومت نے اس معاملے پر خوب سیاست چمکانے کی کوشش کی تھی لیکن خیبر پختونخوا حکومت نے اعلان کیا تھا کہ شربت گلہ کو ڈی پورٹ نہیں کیا جائے گاجبکہ ملک ریاض نے اسے گھر بھی آفر کیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں