نائی کی دکان پر کام کرنے والے ان حجاموں کو مرچیں کھا کر اپنے آپ کو چپیڑیں مارنے کی سزا کیوں دی گئی؟

بیجنگ(ویب ڈیسک) چین سے ایک ویڈیو منظرعام پر آئی ہے جس میں کچھ لوگوں سبز مرچیں کھا کر اپنے ہی چہروں پر پوری طاقت سے تھپڑ جڑ رہے ہوتے ہیں۔ اب ان لوگوں کی اس حرکت کی انتہائی حیران کن وجہ بھی سامنے آ گئی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق شنگھائی کے قریب واقع چینی شہر ’ووژی‘ کے ’رن فا ہیئر سیلون‘ کی ہے اور خود کو تھپڑ مارنے

والے یہ افراد اس سیلون کے ملازم ہیں۔ معاملہ کچھ یوں ہے کہ ان لوگوں کو سیلون کے مالک نے سیلز کا جو ہدف دیا تھا یہ اسے پورا کرنے میں ناکام رہے جس پر مالک غضبناک ہو گیا اور اس نے انہیں سزا دینے کا یہ انوکھا طریقہ اختیار کیا۔رپورٹ کے مطابق مالک نے ہدف پورا نہ کرنے والے ملازمین کو دیگر ملازمین کے سامنے سبز مرچیں اور پیازکھانے اور سرکہ پینے پر مجبور کیا اور پھر حکم دیا کہ ہر ایک اپنے چہرے پر پوری طاقت کے ساتھ 100تھپڑ مارے۔ مالک نے انہیں دھمکی بھی دی کہ جو شخص خود کو ہلکے تھپڑ مارے گا اسے 500یوآن (تقریباً10ہزار روپے) جرمانہ کیا جائے گا، چنانچہ جرمانے کے خوف سے ان لوگوں نے پوری طاقت کے ساتھ خود کو سو، سو تھپڑ مارے اور اپنے چہرے لال کر لیے۔ یہ سزا پانے والے پین نامی ملازم نے میڈیا کو بتایا کہ” مالک نے ہر ملازم کوہیئر پراڈکٹس فروخت کرنے کے لیے 3ہزار یوآن (تقریباً60ہزار روپے)سے 4ہزار یوآن (تقریباً 80ہزار روپے)تک کا ہدف دیا تھا۔ جو ملازم یہ ہدف پورا نہ کرسکے انہیں سزا دی گئی۔ مرچیں کھلانے اور خود کو تھپڑ مارنے پر مجبور کرنے کے بعد مالک نے ہمیں باہر نکال لیا اور

سڑک پر 10کلومیٹر تک دوڑاتا رہا۔“پین کا کہنا تھا کہ اس سمیت باقی سزا پانے والے تمام ملازمین نے مقامی حکام کو اس واقعے کی رپورٹ کر دی ہے۔ واضح رہے کہ چین میں ملازمین کو اس نوعیت کی ذلت آمیز سزا دینے کے واقعات اکثر رونما ہوتے رہتے ہیں۔ ابھی گزشتہ ماہ صوبہ گوئی ژاؤ کے شہر شن ژی کی ایک فرم کے مالک نے ہدف پورا کرنے میں ناکام ہونے والے ملازمین کو ایک دوسرے کو بیلٹ سے مارنے، پیشاب پینے اور کیڑے مکوڑے کھانے کی سزا دی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں