کینیڈین وزیراعظم کے اعلان نے ہر کسی کے پیرو ں تلے زمین نکال دی

کینیڈا (نیوز ڈیسک )کینیڈا نے آسیہ بی بی کو پناہ دینے کے حوالے سے پیشکش کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز پیرس میں فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو دیتے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈیو نے کہا کہ ہماری حکومت آسیہ بی بی کو سیاسی پناہ دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے ۔ کینیڈین وزیر اعظم فرانس کے صدر کی طرف سے منعقد کی جانے والی امن کانفرنس میں شرکت کے لیے پیرس میں موجود ہیں۔جسٹن ٹروڈیو نے آسیہ بی بی کو پناہ دینے کے حوالے سے کہا کہ اس معاملے میں مزید تفصیل میں جانے کی ضرورت نہیں تاہم کینیڈا لوگوں کو خوش آمدید کہنے والا ملک ہے ۔ آسیہ بی بی کو پاکستان سے باہر منتقل کرنے کے لیے اٹلی اور کینیڈا کا ٹی وی چینل میدان میں آگئے ہیں اور سپانسر کرنے کی پیشکش بھی کر دی ہے۔تفصیلات کے مطابق اٹلی کا کہنا ہے کہ وہ آسیہ بی بی کو پاکستان سے باہر منتقل کرنے میں مدد کرے گا کیونکہ وہاں اس کی زندگی خطرے میں ہے۔اطالوی ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے اٹلی کے نائب وزیراعظم ماٹیو سالوینی نے کہا کہ ہم آسیہ بی بی اور ان کے بچوں کا اٹلی میں یا کسی بھی یورپی ملک میں محفوظ مستقبل چاہتے ہیں۔اس سلسلے میں ہم سے جو ہو سکا ہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اس کیس پر اٹلی اور دیگر مغربی ممالک کے ساتھ محتاط رہتے ہوئے کام بھی کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اٹلی پاکستانی حکومت کے خلاف نہیں ہے۔اصل دشمن تشدد، انتہا پسندی اور تعصب ہے۔ اٹلی کے نائب وزیراعظم نے کہا کہ ہم 2018ء میں رہ رہے ہیں اور یہ نہیں ہو سکتا کہ کسی مفروضے کے تحت کسی بے گناہ کی جان لے لی جائے۔ ادھر کینیڈا کے ممتاز بین المذاہب ٹی وی نے آسیہ بی بی کو سپانسر کرنے کی پیشکش بھی کر دی ہے۔ ٹی وی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اولورنا ڈیوک نے وزیراعظم جسٹن ٹروڈیو اور وزیر خارجہ کے نام خطوط ارسال کیے جس میں زور دیا گیا کہ وہ آسیہ بی بی کا کینیڈا میں خیر مقدم کریں ۔ان کا ٹی وی آسیہ بی بی کے خاندان کو کینیڈا میں مکمل طور پر سپانسر کرے گا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ آسیہ بی بی کے شوہر عاشق مسیح نے آسیہ بی بی اور اہل خانہ کی جان کو خطرہ ہونے کے سبب امریکہ اور کینیڈا سے پناہ دینے کی درخواست کی تھی اورآسیہ کی اہل خانہ سمیے بیرون ملک منتقلی میں مدد کرنے کی اپیل کی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں